یوسف رضا گیلانی کا مصنفین کے حقوق کا معاملہ ہرمناسب فورم پر اٹھانے کا اعلان

اسلام آباد(صباح نیوز) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ  علم و ادب کی اہمیت کوکسی بھی دور میں کم یا نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، علم وادب کے ذریعے ہی ہم زندگی کی مشکلات اور آزمائشوں کا مقابلہ کرتے ہیں اورعلم وادب ہماری تاریخ کا ریکارڈ ہوتا ہے ۔ یہ انسانی تجربے کے تنوع کی عکاسی کرتا ہے اکادمی ادبیات پاکستان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہانیوں، شاعری اور نثر کے ذریعے ہی ہم اپنی شناخت کو محفوظ اور تبدیلی کو آگے بڑھاتے ہیں۔اور یہ ادب ہی ہمیں اپنے اردگرد کی دنیا کا احساس دلانے میں مدد کرتا ہے۔ہمیں ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے تحریک دیتا ہے۔

چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ڈاکٹر ناصر حسین بخاری کی ادبی و غیر معمولی تحریری ذہانت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور ڈاکٹر ناصر حسین بخاری کو اس شاندار کامیابی پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم، ادب اور تحقیق کے فروغ کے لیے ان کی خدمات قابل تحسین ہیں۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ فاونڈیشن فار ایجوکیشن، انٹرپرینیورشپ، اینڈ لٹریچر (FEEL) کا اس شاندار تقریب کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ فانڈیشن موسمیاتی تبدیلی، تعلیم، صحت اور تجارت کے فروغ جیسے اہم مسائل پر انتھک کام کر رہی ہے۔ اور خاص طور پر طلباکو خود انحصاری کے قابل بنانے کے لیے ان کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہاسی طرح ادب اور ثقافت کے فروغ میں ان کا کام قابل تعریف اور ہمارے معاشرے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں انجینئرز کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور FEEL کے سی ای او ڈاکٹر ذکااللہ خان، نائب صدر ڈاکٹر صلاح الدین درویش اور فانڈیشن کے تمام ممبران جنہوں نے اس نیک اقدام کو آگے بڑھایا ہے۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ شہید بھٹو فاونڈیشن کے سی ای او جناب آصف خان، پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز، اور یوتھ کونسل کو ایسی شاندار تقریب کے انعقاد میں تعاون کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ تقریبات ہمیں معاشرے میں ادب کی لازوال اہمیت کی یاد دلاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرناصر حسین بخاری کی زندگی کو اتنی واضح اور دیانتداری سے پیش کرنے کی صلاحیت ان کی تحریری صلاحیتوں اور انسانی تجربے کے بارے میں ان کی گہری سمجھ کا ثبوت ہے اور ان کہانیوں کے کردار ہمارے معاشرے میں موجود ہوتے ہیں۔ایسے کرداروں کا ہم ہر روز سامنا کرتے ہیں لیکن پھر ان کو نظر انداز کردیتے ہیں۔ روزمرہ کی زندگی کی کڑواہٹ سے بنے یہ کردار مستند آواز میں بولتے ہیں ۔ڈاکٹر ناصر نے کتابوں کی رائلٹی کے بارے میں بات کی ہے، اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھوں گا۔چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مصنفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے اسے ہرمناسب فورم پر اٹھاؤں گا۔