کوئٹہ(صباح نیوز)ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صدر امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی،جنرل سیکرٹری سید مومن شاہ جیلانی ،مولانا عبدالغفار روپڑی نے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل اتحاد یکجہتی اوربھائی چار ے کا بہترین پلیٹ فارم ہے مبارک ثانی نظرثانی فیصلے میں سپریم کورٹ نے عوام کی آواز،اسلامی نظریے کی ترجمانی کی خراج تحسین پیش کرتے ہیں پچھلے سال سانحہ مستونگ سے سبق لیتے ہوئے ماہ ربیع الاول اورعید میلادالنبی کے موقع پرسیکورٹی کے بہترین انتظاما ت کیے جائیں سانحہ مستونگ کی تحقیقات مجرمان کومنظرعام پر لاکر قرارواقعی سزادی جائے۔بلوچستان میں ماورائے عدالت قتل ،اغواء ،زندہ انسانوں کو لاپتہ کرنا قابل مذمت ہے ہفتہ وحدت مناکر یکجہتی اور وحدت کا پیغام دیں گے ۔مظلوم فلسطینیوں کے قاتل اورمجرمان اسرائیل اورامریکہ کیساتھ بے حس غلام مسلم حکمران اور سپہ سالاربھی ہیں ۔سودی نظام، بدعنوانی ،مفت خوری کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے ۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اہل حدیث کی میزبانی اوراپنی صدارت میں منعقدہ ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے سہ ماہی ذمہ داران اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیرمولانا عبدالغفار روپڑی نے خصوصی اورجماعت اسلامی ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ،جماعت اہل حدیث ،پاکستان ملی مسلم لیگ ،جمعیت علماء پاکستان ،مجلس وحدت المسلمین ،جمعیت اتحاد العلماء کے رہنمائوں سید مومن شاہ جیلانی، علامہ مقصودعلی ڈوملی ،مولانا انوارالحق حقانی ،سید عتیق الرحمان ،عبدالوحید روپڑی،محمد ادریس ،علامہ جمعہ اسدی ،سید نورالحق ایڈوکیٹ،سہیل اکبر شیرازی ،فیروزشاہ جیلانی ،عبدالولی خان شاکر ودیگر نے شرکت کی اس موقع پرمقررین نے کہاکہ یکجہتی کی فضاسازگار بنانے ،اتحاد ویکانگت اور بھائی چارے کیلئے ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام سیمینار ،تقاریب منعقد کرکے تفرقہ پھیلانے والوں کو ناکام بنائیں گے ۔
فروعی اختلافات ،فرقہ واریت ،لسانیت نے ہمیں منتشر اور دشمن کو متحد کر دیا اسلامی تعلیمات پر عمل کرکے ہم متحد ہوسکتے ۔ملکر اسلامی قوانین پر عمل اور ان کا دفاع کر سکتے ہیں۔گزشتہ ایک سال سے یہودی ،اسرائیلی،امریکی سفاکیت ،دہشت گردی میں بدترین اضافہ اور فلسطینیوں کی نسل کشی ہوئی ہیں بدقسمتی سے مسلم حکمران اورسپہ سالار صرف بیانات ومذمت تک زندہ ہیں ثابت ہواکہ دنیا میں مسلم غافل مفادپرست حکمرانوں کی وجہ سے مسلم ممالک غلام اور صرف فلسطین آزادہے۔حکومت ادارے سیکورٹی فورسزبے عمل بیانات ،دعوئوں ،اعلانات کے بجائے قوم کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنایا جائے ۔قوم کو تہذیبی مسائل درپیش ہیں بدعنوانی ،بے حسی ،احساس محرومی ،فحاشی عریانی کی وجہ سے نوجوان مایوس ،بے راہ روی اور منشیات کا شکار ہیں اسلامی تعلیمات سے دوری نے نوجوانوں کو مایوس کر دیا ہے اتحاد ویکجہتی کے ذریعے نوجوانوں کو اسلام کے قریب لاکر اسلامی تعلیمات عام کریں گے سیکورٹی اداروں ،فورسز،حکومت اور مقتدر قوتوں کی نااہلیوں ناکامیوں کمزوریوں کی وجہ سے بدامنی کے واقعات ہورہے ہیں