خشک سالی سے متعلق سوال کا جواب نہ آنے پر اسپیکر سردارایازصادق کا سیکرٹری آبی وسائل پر اظہاربرہمی

اسلام آباد (صباح نیوز) ملک میں پانی کی قلت اور خشک سالی سے متعلق سوال کا جواب نہ آنے پر اسپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق نے  اظہاربرہمی کرتے ہوئے متعلقہ وزارتوں کے خلاف قراردادکی منظوری کا انتباہ کردیا۔

وقفہ سوالات دوران  سیکریٹری آبی وسائل  موجود نہیں تھے سردارایازصادق  نے کہا کہ سیکرٹری کہاں ہیں اور کیوں نہیں آئے؟اسپیکر نے سیکرٹری آبی وسائل کو فوری طلب کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری آبی وسائل کو فوری طور پر بلائیں، پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر پارلیمنٹ کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔اسپیکر نے وفاقی وزیر آبی وسائل مصدق ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ  ایک ماہ سے ان کی وزارت سے متعلق  سوال کا جواب کیوں نہیں آیا؟ ہم قرارداد پاس کریں گے کے آپ کے سیکرٹری پارلیمنٹ کو سنجیدہ نہیں لے رہے وزیراعظم نے بھی اس معاملے پر سیکرٹریز کو ہدایت جاری کی تھی ۔وفاقی وزیر آبی وسائل مصدق ملک نے کہا کہ میں معذرت چاہتا ہوں تاہم اسپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر کی معافی نظر انداز کر دی پی پی پی کی رکن شرمیلا فاروقی کے سوال کا جواب نہ آیا تھا ۔ایک سوال کے جواب میں  وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ ہیلتھ کارڈ کے شعبے میں بعض بے قاعدگیاں سامنے آئیںجنہیں سٹیٹ لائف کے ساتھ مل کر دور کیا جارہا ہے، توقع ہے وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ بحال ہو جائیگا۔ وقفہ سوالات کے دوران وفاقی تجارت  نے کہاکہ سی ایس جی پروموشن بورڈ کا اجلاس ابھی تک نہیں ہوسکا،یہ اجلاس جیسے ہی ہو گا پمزمیں ایگزیکٹوڈائریکٹر تعینات ہو جائیگا،

پمزمیں طبی سہولیات صرف ضروری فہرست میں شامل آئٹمز کے تحت دی جارہی ہے، بجٹ میں کمی کا مسئلہ ہے، کوئی بھی ایسا ادارہ نہیں ہے جہاں بے قاعدگی نہ ہو، محکمانہ آڈٹ کمیٹی میں اس معاملے کو دیکھاجائے گا۔انہوںنے بتایاکہ ہیلتھ کارڈ ز کو بھی پمزمیں اس لئے بند کردیا گیا تھا کیونکہ کچھ بے قاعدگیاں دیکھنے میں آئی تھیں۔ سٹیٹ لائف کے ساتھ بھی بات چیت چل رہی ہے جیسے ہی یہ معاملات بہتر ہوتے ہیں ہیلتھ کارڈ بھی بحال کردیا جائیگا، وقت کے ساتھ ساتھ ہیلتھ کارڈ سمیت کسی بھی شعبہ میں بہتری کے لئے اقدامات اٹھانے پڑتے ہیں۔ گزشتہ سال پمزکابجٹ شروع کے ہی کچھ عرصہ میں ختم ہو گیا تھا،مالی مسائل کو حل کرنے کے لئے اضافی گرانٹ دی گئی، اس مرتبہ بجٹ میں شارٹ فال کو مد نظر رکھتے ہوئے 40 ملین کی رقم مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن تھیٹر میں انستھیزیا کی دوائی کی کمی بھی مالی مشکلات سے ہوئی تھی۔ جن لوگوں نے رقوم جمع کرائی تھیں انہیں واپس کر دی جائیں گی۔ وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے ایک پالیسی کی تیاری کا عمل جاری ہے جیسے ہی پالیسی تیار ہو گی ایوان کو اس سے آگاہ کیاجائیگا۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ میں جب وزیر تھا تو ہم نے ادویات کی قیمتوں میں کمی کی ،جو دوائی 14 ہزار روپے کی تھی اس کی رقم 6 ہزار تک آگئی تھی۔

وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ ٹیکسوں میں اضافہ کی وجہ سے ادویات کی قیمتوں میں اثرات مرتب ہوئے،کینسر کی ادویات کی تیاری کے لئے ادویہ ساز کمپنیوں نے کام شروع کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم کی سابق حکومت نے کینسر کی ادویات کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گئے جو قابل تحسین ہیں،اس معاملے پر وزارت منصوبہ بندی کمیشن کے ساتھ بھی اٹھایا۔ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے ڈرگ پرائسنگ پالیسی کے حوالے سے ضمنی سوال کے جواب میں وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ اس شعبہ میں ہمیں دیگر چیلنجز کے ساتھ ساتھ ادویات کی جنریشن کے مسائل بھی ہیں۔کینسر کی دوائی واقعی بہت مہنگی ہے۔ حکومت نے اس حوالے سے ایک پرائسنگ بورڈ تشکیل دیا ہے جو ان تمام امور پر کام کرے گا۔ کراچی کی ایک کمپنی جلد ہی کینسر کی دوائی کی تیاری شروع کردے گی۔وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین قومی اسمبلی کو بتایا نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری میں بھارت کی طرف سے پابندیوں کی وجہ سے زائرین کی تعداد کم ہو گئی ہے، اس مسئلہ کو دفتر خارجہ کے ذریعے بھارت کے ساتھ اٹھایا جائیگا۔ وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ کرتارپور کوریڈور ایک اچھا اقدام تھا۔ بھارت کی طرف سے پابندیوں کی وجہ سے کرتار پور کوریڈور پر یاتریوں کا رش کم ہو گیا ہے۔

ایک ضمنی سال کے جواب میں چوہدری سالک حسین نے کہا کہ یاترا کے لئے پاکستان آنے والے زائرین کو سکیورٹی اور ان کے قیام کے حوالے سے پہلے بھی سہولیات دی جاتی تھیں ، اس مرتبہ بھی بہتر انتظام کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرتار پور راہداری پر ہمیں توقع تھی کہ 5 ہزار زائرین روزانہ آیا کریں گے۔ بھارت کی طرف سے پابندیوں کی وجہ سے زائرین کی تعداد میں کمی کے معاملے پر بھارت سے دفتر خارجہ کے ذریعے بات کی جائے گی ۔وفاقی وزیرمذہبی امور چوہدری سالک حسین نے بتایا ہے کہ حاملہ خواتین اور مریضوں کے حج پر جانے پر پابندی کافیصلہ سعودی حکومت کا ہے، ا س معاملے پر ہم ان پر زور نہیں ڈال سکتے، مکہ اور مدینہ منورہ میں پاکستان ہائوسز کی تعمیر کے لئے سعودی حکومت سے بات ہو چکی ہے ، توقع ہے ان کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی۔  نگہت شکیل کے سوال کے جواب میں چوہدری سالک حسین نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلہ میں اس مرتبہ حج کی رقم ایک لاکھ کم وصول کی گئی۔ اب بھی حساب لگایا جا رہا ہے کہ ممکن ہے کہ حاجیوں کو مزید رقم واپس کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال 600 معاونین رکھے گئے تھے جن کا انتخاب این ٹی ایس کے ذریعہ کیاگیا تھا۔ اس مرتبہ حج ٹکٹ گزشتہ سال کے مقابلہ میں 100 ڈالر کم تھا۔ طاہرہ اورنگزیب کے ضمنی سوال کے جوا ب میں چوہدری سالک حسین نے کہا کہ حاملہ خواتین پر حج پر پابندی کا فیصلہ سعودی حکومت کا ہے۔ ہم ان پر اس معاملے میں زور نہیں ڈال سکتے۔

گزشتہ سال حج کے موقع پر اموات بھی اسی وجہ سے ہوئیں کیونکہ کینسر اور دیگر امراض میں مبتلا لوگ حج پر گئے تھے۔شگفتہ جمالی کے ضمنی سوال کے جواب میں چوہدری سالک نے کہا کہ 50 فیصد معاونین کا انتخاب سعودی عرب سے مقامی طورپر انتظام کرنے پر غورکیا جارہا ہے۔ مکہ اورمدینہ منورہ میں پاکستانی ہائوسز کی تعمیر کے لئے سعودی وزیرحج سے بات ہو چکی ہے۔ توقع ہے کہ ان کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی ۔ ۔ بعدازاں وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہاہے کہ موٹرویز اورہائی ویز کے سروس ایریاز میں کھانے پینے کی اشیاء  مہنگی ہونے کا نوٹس لیاجائے گا۔ جمعرات کوقومی اسمبلی میں موٹرویز اورہائی ویز کے سروس ایریاز میں اشیا خوراک مہنگی ہونے کے معاملہ پرآسیہ نازتنولی کے توجہ مبذول نوٹس پروفاقی وزیرمواصلات عبدالعلیم خان نے ایوان کوبتایاکہ حقیقت ہے کہ ان ایریاز میں قیمتیں زیادہ ہے، پرائس چیکنگ کااختیار ضلعی اورصوبائی انتظامیہ کا ہے، وزارت نے ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے چیکنگ بھی کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائیگا کہ سروس ایریاز میں قیمتیں اور ان اشیا کا معیار معمول کے مطابق ہوں،اس حوالہ سے تشویش جائز ہے اوراس معاملہ پرمزیداقدامات کئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ان ایریاز میں دکانوں پرایکسپائر چیزوں کی فروخت کوروکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ چیکنگ کے اختیار مقامی مجسٹریٹ کے پاس ہوتے ہیں، اگران ایریازمیں معیارکے مطابق اشیا نہ ہوئی تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی، قیمتوں کومعمول پرلانے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ان ایریازمیں اب برانڈز نے بھی آوٹ لیٹس کھولے ہیں۔ابراراحمد کے سوال پرانہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ کے علاوہ وزارت بھی چیکنگ کے حوالہ سے ایک طریقہ کاروضع کرے گی۔انہوں نے کہاکہ جی ٹی روڈ کی حالت زارمیں بہتری پربھی توجہ دی جارہی ہے