کوئٹہ سے چمن ،ہرنائی سمیت ملک بھر کیلئے ریلوے سروس بحال کی جائے ، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ ادویات پرحکومتی کنٹرول نہ ہونے سے ادویات کمپنیوں کاناجائز منافع بہت زیادہ اور غریب کیلئے علاج ناممکن ہوگیا ہے ۔کوئٹہ سے چمن ،ہرنائی سمیت ملک بھر کیلئے ریلوے سروس بحال کی جائے بھاری یوٹیلٹی بلزہر ماہ عوام پرڈرون حملے کے مترادف ہے بجلی بلوں ،ٹیکسزومہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی دھرنا،ہڑتال واحتجاج ضروررنگ لے آئیگا ۔امرائے اضلاع ممبرسازی مہم کے ذریعے نوجوانوں سمیت ہر طبقے کے لوگوں کوجماعت اسلامی کی دعوت دیکر ممبرزبنائیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ” حق دوعوام کو حق دوبلوچستان کو”مہم کے دوران ممبرسازی بھی جاری رہے گی حکومت کو دیاگیا 45دن کے اندرکے مہلت کے اندرحکمرانوں کی جانب سے بجلی قیمتوں ٹیکسزمیں کمی خوش آئند ہے دیگر مطالبات پربھی عمل درآمد لازمی ہے آئی پی پیز معاہدوں نے لوٹ مار کابہت بڑابازارگرم کیا ہے آئی پی پیز معاہدے کرنے والے حکمرانوں پارٹیوں کے لوگ ہیں اس وجہ سے حکمران طبقہ خاموش ہیں ۔بلوچستان کے عوام کو تعلیم صحت وسفر کی سہولیات کیساتھ زراعت ومعیت کی ترقی پرتوجہ دی جائے ۔بلوچستان زرعی صوبہ مگر حکمرانوں کی نااہلی بدعنوانی کی وجہ سے تباہی وبربادی کا منظر پیش کر رہاہے بجلی ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کے وعدے ابھی تک وفانہیں ہوئے جس کی وجہ سے زمیندار مشکل اورپریشانی کا شکارہے جماعت اسلامی ہر طبقے کے مشکلات کو اجاگر اوران کے حل کیلئے جدوجہد کر رہی ہے ۔عوام الناس جماعت اسلامی کی جدوجہد میں ساتھ دیں تاکہ عملی حقیقی تبدیل آجائے،لاپتہ افراد بلوچستان کا حقیقی انسانی مسئلہ ہے بدقسمتی سے اس پر سیاست کی گئی جس کی وجہ سے کچھ لوگ مالامال ہوئے جبکہ جگر گوشے تاحال لاپتہ ہیں ۔بلوچستان کو بنجر اور ریگستان بنانے والوں کے خلاف قوم کو منتظم ومتحد کررہے ہیں کئی دہائیوں سے قوم پر مسلط طبقات ہمارے مسائل کے ذمہ دار ہیں مقتدرقوتوں کیساتھ نااہل مستردمسلط شدہ لوگ بھی مقتدر قوتوں کے ہاں میں ہاں ملاکر بلوچستان کیلئے مسائل پیدا کر رہے ہیں ۔

بلوچستان کو حقوق دینے ،لاپتہ افرادکی بازیابی ،بجلی قیمتوں ،ٹیکسز،مہنگائی میں کمی کیلئے جدوجہد کیساتھ بلوچستان کیساتھ زیادتیوں ناانصافیوں اورظلم وجبر کے خلاف ،بدامنی اوربدعنوانی کے خلاف بھی جدوجہد کریں گے ۔بلوچستان کا مسئلہ سنجیدگی اخلاص ونیک نیتی سے حل کرنے کی ضرورت ہے،طاقت ،فوج کشی ،پولیس گردی ،فوجی آپریشن مسئلے کا حل نہیں۔ طاقت کے استعمال ،بے عمل اعلانات ،پیکیجزکے بجائے دیانت دار قیادت کے ذریعے جائز حقوق کی فراہمی،لاپتہ افرادکی بازیابی ،سی پیک ودیگر پراجیکٹس میں بلوچستان کا حصہ دینے سے حل ہوگا ۔عوام الناس بلخصوص نوجوان جماعت اسلامی کے مہم میں حصہ لیکر حقوق کے حصول کی جدوجہد میں ساتھ دیں جماعت اسلامی کی ممبر شپ حاصل کریں ۔بلوچستان کے عوام کو حقوق نہیں لولی پاپ دیا جارہا ہے