کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، صلاح الدین


مظفر آباد(صباح نیوز)متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین اور حزب المجاہدین  کے سربراہ سید صلاح الدین احمد  نے کہا ہے کہ بھارتی ہندو جنونیوں کے ہاتھوں نومبر 1947 کے صرف تین دنوں میں لاکھوں نہتے مسلمانوں کو تہہ تیغ کیا گیا۔یہ قتل عام تقسیمِ برصغیر کے وقت ہندو بلوائیوں کے ذریعے جموں میں کرایا گیا۔جرم صرف مسلمان ہونا اور پاکستان کے ساتھ وابستگی کا برملا اعلان تھا۔

ان خیالات کا اظہار امیرحزب المجاہدین  و چیئرمین متحدہ جہاد کونسل سید صلاح الدین احمد نے شہدائے جموں کی یاد میں بلائی گئی ایک تقریب سے کیا۔انہوں نے کہا کہ اس قتل عام کے حوالے سے برطانوی روزنامہدی ٹائمز لندن” کے مطابق 2 لاکھ 37 ہزار مسلمانوں کو قتل کیا گیا۔اسٹیٹس مین کے ایڈیٹر آئن اسٹیفن نے اپنی کتاب میں قتل عام کی تفصیل لکھی۔ان کے مطابق 1947 کی خزاں تک 2 لاکھ  سیزائد مسلمانوں کو قتل کیا گیا۔

صحافی ہوریک الیگزینڈر نے اس قتل عام کی منظرکشی کرتے ہوئے لکھا جموں کے مسلمانوں نے پاکستان میں شمولیت کے لئے اپنی دولت،رشتے دار، زندگی اور جذبات سب قربان کردیا۔برطانوی مورخ ایسٹر لیمپ کے مطابق ہندوں اور انتہا پسند جنونیوں کے خونی جتھے جموں میں داخل ہوگئے،جنہوں نے وحشیانہ قتل و غارت گری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید کردیا اور لاکھوں لوگوں کو مغربی پنجاب(پاکستان) کی طرف دھکیل دیا۔سید صلاح الدین نے کہا کہ اس جرم کی پاداش میں یعنی مسلمان ہونا اور بھارت سے آزادی کا مطالبہ کرنے کی سزا آج بھی اسی طرح دی جارہی ہے۔

آج بھی وہی صورتحال ہر طرف نظر آرہی ہے۔1947 سے اب تک 5 لاکھ سے زائد،قابض ہندو سامراج کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں۔یہ سلسلہ جاری ہے۔ دنیا محض تماشائی بن کر خاموش ہے اور دوست اور محسن نیم جان بیانات دینے تک محدود ہوگئے ہیں۔تاہم اللہ کی ذات دیکھ رہی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ہماری یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔اس کی بارگاہ میں دیر ہے اندھیر نہیں۔۔ان شا اللہ قابض قوتیں عنقریب بکھر جائیں گی اور خون مسلم رنگ لائے گا۔

سید صلاح الدین نے شہداجموں کوزبردست اورشاندار خراج عقیدت اداکرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ مقدس خون ضرور فرعونی اور نمرودی قوتوں کے خاتمے کا باعث بنے گا۔۔تقریب میں ان عظیم شہدا کی بلندی درجات کی دعا بھی کی گئی۔