ڈوبتی ڈولتی حکومتی کشتی کو سہارا دینا ہے تو حکومت عوام کو ریلیف دے ، لیاقت بلوچ

راولپنڈی (صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، صدر مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ دھرنا 25 کروڑ عوام کی محرومیوں، امیدوں کا ترجمان ہے،دھرنا عوام کو ریلیف دلانے میں ضرور کامیاب ہوگا، حکمرانوں کو مجرمانہ غفلت ترک کرنا ہوگی، “حق دو عوام دھرنا” کے مختلف پروگرامات اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ  نے کہا کہ گزشتہ 8 روز سے عوامی سیاسی سماجی حمایت اور دھرنا شرکا کے جوش و جذبہ میں مسلسل اضافہ دہورہا ہے۔ شرکا دھرنا نے بڑی استقامت، سنجیدگی، وقار اور ملک و مِلت سے محبت کا عظیم مظاہرہ کیا ہے۔ پارٹی اور ذاتی مفادات کا ایجنڈا نہ ہونے اور صرف عوام کے مسائل کے حل کے یقین نے دھرنا کو قومی سطح پر مقبولیت کا مقام دیا ہے۔ دھرنا عوام کو ریلیف دلانے میں ضرور کامیاب ہوگا، حکمرانوں کو مجرمانہ غفلت ترک کرنا ہوگی۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کو ریلیف دینے کے اقدام کی بجائے بیان بازی سے عوام دشمن سیاست کی ہے۔

دھرنا مطالبات پر مذاکراتی کمیٹی وزیراعظم نے بنائی، وزرا اور حکومتی معاشی ماہرین دھرنا مطالبات کو رد نہ کرسکے اور اتفاق کیا کہ وہ مطالبات کے حل کے لیے وزیراعظم سے رہنمائی لیں گے، لیکن وزیراعظم کی روایتی سیاست بازی اور عوام کے زخموں پر نمک پاشی نے عوام میں غم و غصہ اور حکومت مخالف جذبات کو مزید بھڑکا دیا ہے۔ وزیراعظم ہٹ دھرمی، انا، سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے چکر میں نہ پڑیں، ملک کو اِنارکی، افراتفری، لاقانونیت کی طرف نہ دھکیلیں، دھونس دھمکیوں سے دھرنا ختم نہیں ہوگا، کوئی  بھی احمقانہ اقدام دھرنے کو پورے ملک میں پھیلادے گا۔ حکومت کے لیے اچھا موقع ہے کہ ڈوبتی ڈولتی حکومتی کشتی کو سہارا دینا ہے تو عوام کو ریلیف دیں ورنہ دھرنا تو جاری رہے گا، عوام اپنا حق مانگ رہے ہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ دھرنا کا مطالبہ ہے کہ بجلی کی جو قیمت بنتی ہے اس کے مطابق قیمت لو، پٹرول کی حقیقی قیمت لو اور ہر قسم کے حکومتی جگا ٹیکسز ختم کرو؛ تنخواہ دار طبقہ پر حالیہ بجٹ میں اضافی/دوگنا شرح کے مطابق ٹیکس وصولی ختم کرو؛ صنعت، تجارت، زراعت کا پہیہ چلنے دو؛ روزگار کے خاتمہ کا اندھا اقدام بند کرو؛ غیرترقیاتی اخراجات اور عوام کے خون پسینے کی کمائی پر مراعات یافتہ بااختیار طبقہ کی عیاشیاں قابلِ قبول نہیں؛ آئی پی پیز کے ناقص، ناکارہ، عوام اور ملک دشمن معاہدوں پر عملدرآمد روک کر اِن کا فرانزک آڈٹ کراو۔ حکمرانو! “زبانِ خلق کو نقارہ خدا سمجھو”، عوام کی آواز سنو، عوام کے خلاف اٹھایا جانے والا تمہارا ہر اقدام تمہارے اقتدار کا خاتمہ بنے گا۔ اقتصادی استحکام ہی قومی سیاسی استحکام لائے گا۔