کرکٹ میچ میں پاکستان کی فتح پر خوشی منانے والے کشمیری طلبا مزید مشکلات میں پھنس گئے


سری نگر: ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ  میں پاکستان کی فتح پر خوشی منانے کی پاداش میں جیل بھیجے جانے والے کشمیری طلبا مشکلات میں پھنس گئے ہیں۔

بھارتی وکلا نے  ان کشمیری طلبا کی قانونی مدد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ 24 اکتوبر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں ایک میچ کھیلا گیا تھا ، جس میں پاکستان کی جیت اور ہندوستان کو دس وکٹوں سے  شکست ہوئی تھی ۔ پاکستان کی جیت  پر آگرہ کے آر بی ایس کالج میں تین کشمیری طلبہ نے جشن منایا۔ اس جشن کی  ویڈیو وائرل ہو نے  طلبا کو گرفتار کر لیا گیا تھا  ان کے خلاف بھارت سے بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے  جبکہ کالج انتظامیہ  نے بھی تین طلبہ کو معطل کردیا ۔

آگرہ کی کی کئی اکلا  ایسوسی ایشنوں نے یہ کہتے ہوئے ان طلبہ کی کوئی قانون مدد کرنے سے انکار کردیا کہ ان کی حرکت بھارت مخالف ہے ۔۔ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی قیادت والی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے بدھ کو کہا کہ موجودہ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں ہندوستان اور پاکستان کرکٹ میچ کے سلسلے میں یو اے پی اے کے تحت جن لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے ، ان سبھی کو وہ قانونی مدد فراہم کرئے گی ۔سری نگر میں بھی پاکستان کی جیت پر جشن منانے کو لے کر دو میڈیکل کالجوں کے کئی طلبہ کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔

پی ڈی پی ترجمان انل سیٹھی نے ٹویٹ کیا کہ پی ڈی پی نے ان سبھی کو قانون مدد دینے کا فیصلہ کیا ہے جن پر موجودہ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں ہندوستان اور پاکستان کرکٹ میچ کے سلسلے میں یو اے پی اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے اور جو انصاف پانے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں ۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا : جن لوگوں کو قانونی مدد کی ضرورت ہے ، وہ رابطہ کرسکتے ہیں ۔