سپریم کورٹ ،کنٹونمنٹ علاقوں سے نجی سکولز کی بیدخلی کے فیصلے کیخلاف رپورٹ مسترد


اسلام آباد(صباح نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے تحریری رپورٹ مسترد کرتے ہوئے ملک بھر کے کنٹونمنٹ علاقوں سے نجی سکولز کی بیدخلی کے فیصلے کیخلاف دائر نظر ثانی درخواستوں پر سماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ۔

عدالت عظمی نے کنٹونمنٹ بورڈ کی طرف سے جمع کرائی گئی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے نئی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی  ہے۔ آج جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کنٹونمنٹ علاقوں سے نجی سکولز کی بیدخلی کے فیصلے کیخلاف دائر نظر ثانی درخواستوں پر سماعت کی ۔

دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے ہیں کہ کنوٹمنٹ بورڈ کی رپورٹ میں اسکولز کی بیدخلی کے سارے اشتہارات 2021  کے ہیں،کنٹونمنٹ علاقوں سے نجی سکولز کی بیدخلی کیلئے 2019 اور 2020  کے اشتہارات کدھر ہیں۔

اس دوران کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تمام اشتہارات موجود ہے،عدالت کی سہولت کے لیے رپورٹ میں صرف 2021  کے اشتہارلگائے گئے۔جس پرجسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ کنٹونمنٹ علاقوں سے سکولز کی بیدخلی کے جتنے پبلک نوٹس جاری ہوئے

عدالت کو تفصیل فراہم کریں ۔عدالت عظمیٰ نے کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے نئی تفصیلی رپورٹ طلب کر کے معاملہ پرسماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ کنٹونمنٹ ایریاز سے نجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی بابت سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم جاری کیا تھا ،جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے ملک بھر کے 42کنٹونمنٹ بورڈز نے اپنے اپنے ایریاز میں موجود نجی تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے نوٹسز جاری کر رکھے ہیں،کنٹونمنٹ ایریاز میں قائم نجی سکولز کے مالکان اور سکولز میں زیر تعلیم بچوں کے والدین نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔