پشاور(صباح نیوز)ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حسن بلال ہاشمی نے کہاہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں طلبہ کے بنیادی جمہوری اور آئینی حقوق طلبہ یونین کی بحالی کے لئے پٹیشن دائرکرچکی ہے.چالیس سال قبل فوجی آمر جنرل ضیا الحق نے طلبہ یونین پرپابندی عائد کی.اس کے بعد نام نہاد جمہوری حکومتوں نے بھی طلبہ یونین بحال نہیں کی.آج تک طلبہ اپنے بنیادی جمہوری حق سے محروم ہیں.طلبہ یونین وہ پلیٹ فارم ہے جو طلبہ کی صلاحیتوں کو پروان چڑھنے اور طلبہ مسائل کو بہتر انداز میں حل کرنے میں موثر کردار اداکرتاہے.طلبہ حقوق کا تحفظ یقینی بناتاہے.اور ملک میں جمہوری اقدار کو مضبوط کرتاہے.اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان طلبہ یونین کی بحالی کا فی الفور مطالبہ کرتی ہے.
ان خیالات کا اظہارانہوں نے صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع کے نتظیمی دورے کے موقع پر تنظیمی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.ناظم صوبہ وسیم حیدر بھی ان کے ہمراہ تھے.ناظم اعلی حسن بلال ہاشمی نے کہا کہ طلبہ یونین کی عدم موجودگی کی وجہ سے طلبہ کسی نمائندہ آواز سے محروم ہے.طلبہ یونین نے ایک نرسری کے طور پر پاکستان کے تعلیمی اداروں کے اندر کام کیاہے.جہاں اوصول سیاست،مشترکہ جدوجہد فیصلہ سازی اور انتخابی عمل جیسے اہم کام سیکھائے جاتے تھے.طلبہ یونین نہ صرف طلبہ کا آئینی اور جمہوری حق ہے.بلکہ وقت کی اہم ترین ضرورت بھی ہے.طلبہ یونین پر پابندی کی آڑ میں طلبہ کو تعلیمی سہولیات سے محروم رکھاجارہاہے.طلبہ یونین کی الیکشنز نہ ہونے کیوجہ سے طلبہ اپنے مسائل حل کرنے سے قاصر ہیں.جبکہ قومی سطح پر بھی باصلاحیت لیڈرشپ کی کمی پیداہوتی جارہی ہے.اس اہمیت کے پیش نظر اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان طلبہ یونین کی فی الفور بحالی کا مطالبہ کرتی ہے۔