جاہل۔۔۔۔۔تحریر محمد اظہر حفیظ


مجھے یاد پڑتا ہے جب سےہوش سنبھالا امی جی سونے کیلئے ساتھ لٹاتیں تو شروع کردیں پہلا کلمہ طیب ، طیب معنی پاک اور پھر کلمہ پڑھتیں اور میں ساتھ ساتھ دھرایا کرتا۔ جب پہلا کلمہ یاد ہوگیا تو اب امی جی پہلے کلمے کے بعد یاد کرواتیں دوسرا کلمہ شہادت، شہادت معنی گواہی دینا اور دوسرا کلمہ دہراتیں جاتیں اور میں ساتھ ساتھ پڑھتا جاتا ۔ یوں دو کلمے جب یاد ہوگئے تو امی جی نے تیسرا کلمہ تمجید، تمجید معنی بزرگی اور کلمہ پڑھتیں جاتیں اور میں ساتھ ساتھ دہراتا جاتا اسی طرح امی جی نے مجھے چھ کلمے یاد کروا دیے جن میں سے تین اپنی بیوقوفی سے بھول گیا اور پہلے تین ابھی تک یاد ہیں۔ پھر آیت الکرسی ، چاروں قل، نماز ، سب دعائیں۔ کھانے کی، سونے کی، سفر کی یاد کروائیں۔ امی جی نے سب یاد کروائیں تاکہ ہمارا دین سے رشتہ ہمیشہ قائم رہے۔
سورۃ قنوت مجھے یاد نہیں ہوسکی ابھی بھی کوشش کرتا ہوں پر مشکل ہے۔ آیت الکرسی یاد ہوگئی پر جب بھی خواب میں ڈرتا آیت الکرسی پڑھنے کی کوشش کرتا وہ یاد بھول جاتی۔ میں جاگتے میں بھی سمجھتا کہ شاید بھول گئی ہے۔ پر آج تک یاد ہے۔ چاروں قل میں سے ایک بھول گیا تین یاد ہیں۔ ایک دن بہت ڈر لگ رہا تھا میں کمرے میں اکیلا تھا میں اوپر جاکر امی جی اور ابو جی کے درمیان لیٹ گیا۔ محمد اظہر حفیظ کی گل اے امی جی ڈر لگدا اے چل شاباش آیت الکرسی اور چاروں قل پڑھ اور سو جا۔ امی جی مجھے تین قل آتے ہیں چوتھا بھول گیا۔ میرے لعل فر تینوں ڈر ہی لگنا میں کی کرسکدی آں ۔ امی جی اور ابو جی ساتھ ہم عمرہ کرنے گئے تو امی جی سے پوچھا کیا پڑھنا ہے انھوں نے کہا تیسرا کلمہ۔ درخواست کی ایک دفعہ دہرادیں آسانی ہو جائے گی۔ اور پھر بے شمار دفعہ تیسرا کلمہ پڑھا اور وہ بھی یاد ہوگیا۔ نماز الحمدللہ یاد ہے وتر میں تین دفعہ سورۃ الاخلاص پڑھ لیتا ہوں۔ زندگی گزر رہی ہے۔ کوشش کرتا ہوں کہ پانچ وقت ادا ہو جائے باقی جیسے اس کا حکم۔ میں دین کو سادہ اور قابل عمل سمجھتا ہوں۔ مکمل کوشش ہے رب کی مانوں اور اس کی مہربانی وہ اس کی توفیق بھی دیتا ہے۔ میں زندگی میں سادگی کا قائل ہوں مجھے مشکلیں پسند نہیں ہیں نہ وہ مجھے دیتا ہے اسکا شکر ہے۔ ورنہ میرے اختیار میں کیا ہے۔ میرے دو بہت ہی عزیز دوست آفتاب اور فائق ہیں اللہ انکو سلامت رکھے آمین اپنے بچوں کی خوشیاں دیکھیں آمین۔ ۔
دونوں مجھے یکساں عزیز ہیں پر بات میں کھل کر آفتاب بھائی سے کر لیتا ہوں فائق بھائی گفتگو میں مشکل انگلش اور اردو کے الفاظ استعمال کرتے ہیں جو مجھے تقریبا سارے ہی نہیں آتے تھے۔ میں بھائی فائق سے بات کرتے الجھ جاتاتھا۔ وہ اکثر کہہ جاتے یار اظہر اے کی گل ہوئی کیا کہوں جو بات سمجھ ہی نہیں آئی اس کا جواب کیا دوں۔
اب فائق بھائی بھی میری سہولت کیلئے آسان گفتگو کرتے ہیں۔ میں بھی سہولت میں ہوں ۔
میں اتنا سادہ انسان ہوں کہ سب انگلش فلمیں اردو یا ہندی میں ڈب ہی دیکھتا ہوں تاکہ سمجھ آجائیں ۔ میں نامور فوٹوگرافر تو نہیں پاکستان میں بطور فوٹوگرافر پہچانا جاتا ہوں۔ میری تصاویر بھی سادہ ہی ہوتی ہیں۔
مجھے آج تک اپنی سمجھ نہیں آئی کہ میں کیا ہوں کون ہوں۔
ایک پروگرام دیکھا جس میں ایک بلند آواز میں بولنے والے صاحب ایک لڑکی سے پوچھتے ہیں طاغوت کیا ہے۔ وہ کہتی ہے مجھے کیا پتہ تو وہ صاحب کہتے ہیں 95%خواتین جاھل ہیں۔ پتہ مجھے بھی نہیں تھا کہ یہ طاغوت کیا ہے ۔ مجھے تو یقین ہوگیا کہ میں واقعی جاھل ہوں ۔ پر میرا دل نہیں مانتا مجھے جس نے دین کی ساری تعلیم دی ۔ قرآن مجید پڑھایا۔ حدیث پڑھائی، سیرت النبی پڑھائی، تمام انبیاء کرام کے بارے میں کہانیاں سنائیں۔مجھے ایک باعمل مسلمان اور اچھا انسان بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، جو سینکڑوں طالبات کی استاد تھیں۔ وہ عورت بقول ساحل عدیم جاہل ہے۔ میں ایسے خود ساختہ عالم کو عالم نہیں مانتا۔ میں معذرت چاہتا ہوں۔ مجھے ایسے لگا جیسے اس نے ماں کی گالی دی ہو اور میری ماں نے مجھے گالی کا جواب دینا نہیں سکھایا۔ فیصلہ آپ خود کیجئے  جاھل کون ہے ۔