مضبوط قیادت کسی بھی نمائندہ تحریک کی اولین ضرورت ہے-ڈاکٹر حمیرا طارق

کراچی (صباح نیوز)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان حلقہ خواتین ڈاکٹر حمیرا طارق نے نے کہا ہے کہ کراچی قیادت کے پاس شرعی علوم پر دسترس ، ویڑن اور مہارت کی فروانی لازم ہے-قیادت نے ہی ہر قسم کے حالات میں کارکنان کی راہنماء اور ذہنی یکسوء کا فریضہ انجام دینا ہوتا ہے-

ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے نظم  کراچی اور ناظمات اضلاع کے ساتھ نشست سے خطاب کے دوران کیا -انہوں نے کہا کہ مولانا مودودی رحمہ اللہ نے مضبوط دینی بنیاد پر کھڑے لوگوں کو مخاطب کیا -ان میں علما بھی شامل تھے – اج دینی و شرعی تعلیم کی بے حد کمی ہے- اپنے کارکنوں کو سکھائیں کہ وہ گھروں میں شرعی تعلیم  شروع کریں-ہر فرد کو خلافت الہیہ کی ذمہ داریوں سے اگاہی دینے میں ہی امت کی بقا کا راز ہے-افراد خانہ کی دینی تعلیم و تربیت کریں ۔اسے خاص طور پر  فوکس کرنے کی ضرورت ہے ۔صحت مند معاشرے کی تشکیل  کے لیے قرآن علوم کے احیا کی ضرورت کا احساس پیدا کریں ۔

انہوں نے کہا کہ قرآن و حدیث کا علم فرض عین ہے  ۔آج ہمارا بچہ جب دوسروں کی تربیت کرنے کھڑا ہے تو اس کے پاس سوالات ہیں ۔ اس لئے کہ ادارے اس کا براہ راست قرآن و سنت سے وہ رابطہ نہیں بنا پائے جو ہمارے بڑوں نے ہمارے ساتھ استوار کیا۔ہمارے تعلیمی ادارے تو سوشل سائنسز تک ختم کر چکے۔ ہمارا تعلیم و تربیت کا جو جامعات کا نظام ہونا چاہیے ،یہ حکومت کے کرنے کا کام تھا جو جماعت اسلامی سالھا سال سے کر رہی ہے ۔

ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ دجال سے بچنے کا واحد حل قرآن اور سنت سے مزین تعلیمی نظام ہے۔لڑکوں کے لئے بھی ایسے تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے ۔جماعت کی دعوت کی اشاعت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تعرے،سلوگن اور بیانیے سے لوگوں کو مانوس ہونا چاہیے- وہ تسلیم کرنے لگ جائیں کہ یہ درست ہے  وہ اسے اپنا سمجھنے لگیں۔پھر اعتماد پیدا ہوگا۔یہی کرنے کے بنیادی کام ہیں ۔ اور یہی اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کا راستہ ہے-اس نشست میں ڈپٹی سیکرٹریز ٹمینہ سعید ، ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی ، عطیہ نثار اور طیبہ عاطف بھی موجود تھیں