ریاست جموں وکشمیر کے عوام کو دیگر اقوام کی طرح حق خودارادیت ملنا چاہیے۔ میڈم ریچل ریوز

لیڈز برطانیہ(صباح نیوز) ریاست جموں وکشمیر کے عوام کو دیگر اقوام کی طرح حق خودارادیت ملنا چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند ہونی چاہییں۔ مڈل ایسٹ اور برصغیر میں پائیدار امن کے لئے مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کا جلد از جلد حل نکالنا انتہائی ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار برطانوی شیڈو چانسلر اور لیڈز سے سابق ممبر آف پارلیمنٹ اور موجودہ پارلیمانی امیدوار میڈم ریچل ریوز نے یہاں جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین ستارہ پاکستان کے ساتھ خصوصی ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کیا ،ملاقات کا اہتمام کونسل برائے مساجد لیڈز کے صدر محمد ارشد کھٹانہ نے کیاتھا۔ اس ملاقات میں لیڈز کے کاروباری و سیاسی اکابرین و دیگر نے بھی شرکت کی۔

لیڈز کی کاروباری شخصیت عنصب رضوان اس تقریب میں خصوصی طور پر شریک ہوئے اور کشمیریوں کا نقطہ نظر پیش کرتے ہوئے ریچل ریوز سے مطالبہ کیا کہ وہ مستقبل کی لیبر پارٹی کی حکومت میں چانسلر کی حیثیت سے جہاں برطانیہ کے مقامی مسائل حل کروائیں وہیں ریاست جموں وکشمیر کے عوام کو حقوق دلوانے میں اسی طرح اپنا کردار ادا کریں جس طرح ماضی میں انہوں نے اپنی ذاتی حیثیت میں ہمیشہ کشمیریوں کے حقوق کی بات کی ہے۔ حکومت میں آ کر وہ زیادہ موثر انداز میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لئے آواز بلند کریں تا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوا م کو بھارتی تسلط سے جلد از جلد آزادی دلوائی جا سکے۔ ریچل ریوز نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ گذشتہ تیرہ سال سے جب سے برطانوی پارلیمنٹ کی ممبر بنی ہیں تب سے راجہ نجابت حسین اور ان کی پوری ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور ان کی تحریک کے متعدد اجلاسوں میں شرکت کی ہے اور برطانوی پارلیمنٹ کے اندر بھی کشمیریوں کے لئے آواز بلند کی ہے اور مستقبل کی لیبر پارٹی کی حکومت میں بھی فارن آفیئرز ٹیم کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنی کوششیں تیز کریں گی تا کہ کشمیری عوام کو بھی دیگر اقوام کی طرح آزادی کے ساتھ جینے کا حق مل سکے اور اس خطہ میں پائیدار امن قائم ہو سکے جس کے برطانیہ میں بسنے والی کشمیری، پاکستانی و مقامی کمیونٹی پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی، کشمیری اور تمام مسلمان کمیونٹی کے مسائل سے بخوبی طور پر آگاہ ہیں اور ماضی میں بھی وہ ان مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہی ہیں اور آئندہ بھی وہ جس حد تک ممکن ہو سکا کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لئے، ٹیکسوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے، روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے، صحت کے شعبہ میں اصلاحات لانے کے لئے اور اسی طرح دیگر شعبوں میں بھی اصلاحات لانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گی۔ انہوں نے پاکستانی و کشمیری کمیونٹی خصوصی طور پر مسلمان کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ لیبر پارٹی کے ہاتھ مضبوط کریں اور لیبر پارٹی کے تمام پارلیمانی امیدواروں کو ووٹ دے کر بھاری اکثریت سے برطانوی پارلیمنٹ کا ممبر منتخب کروائیں تا کہ مستقبل کی لیبڑ پارٹی کی حکومت مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کو حل کروانے میں اپنا کردار ادا کرسکے اور برطانوی عوام اور ان کے بچوں کے روشن مستقبل کے لئے، کمیونٹی کے مسائل جن میں ہاوسنگ، روزگار، صحت و دیگر مسائل شامل ہیں ان کے حوالہ سے اپنی ترجیحات کو مد نظر رکھتے ہوئے مذید بہتر طریقہ سے ٹھوس اقدامات کر سکے اورلیبر پارٹی کی حکومت ہی واحد برطانوی حکمران جماعت ہے اور ہو گی جو برطانوی عوام اور برطانیہ میں مقیم اقلیتوں کے مسائل اور عالمی مسائل کے حل میں حقیقی دلچسپی رکھتی ہے اور اس سلسلہ میں لیبر پارٹی کی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہی ہے اور مستقبل میں بھی اپنا فعال کردار ادا کرے گی۔

اس موقع پر ڈاکٹر عنصر حیات نے شعبہ صحت کے متعلق ریچل ریوز کو تفصیلی طور پر بریفنگ دی اور عنصب رضوان نے پاکستانی کاروباری طبقے کے حوالہ سے اور کاروباری کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حوالہ سے بھی ریچل ریوز کو آگاہ کیا۔ محمد ارشد کھٹانہ نے اس موقع پر جہاں ریچل ریوز کا شکریہ ادا کیا وہاں راجہ نجابت حسین اور دیگر حاضرین کی جانب اٹھائے گئے نکات پر ریچل ریوز سے وعدہ لیا کہ وہ ان مسائل کو اپنی لیبر پارٹی کی لیڈر شپ تک پہنچائیں گی اور لیبر پارٹی کی حکومت قائم ہونے کے بعد ان مسائل کے حل پر خصوصی توجہ دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ماضی میں بھی مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے حوالہ سے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ ریچل ریوز لیبر پارٹی کی آنے والی حکومت میں ان کی بھرپور نمائندگی کریں گی۔ اس سلسلہ میں انہوں نے اپنی کمیونٹی خصوصا پاکستانی، کشمیری اور مسلمان کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ لیبر پارٹی کے پارلیمانی امیدواروں کو ووٹ دے کر کامیاب کریں اور ایسے امیدواروں کو چنا کریں جو ہمارے مسائل کے حل میں دلچسپی لیتے ہوں۔ ا س موقع پر سابق ممبر برطانوی پارلیمنٹ اور لیبر پارٹی کے سابق وزیر جان بیٹل اور لوکل کونسلر ز
بھی موجود تھے جنہوں نے کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے ریچل ریوز کو ملنے والی حمایت پر سب کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پرراجہ نجابت حسین نے کہا کہ ہم نے برطانیہ بھر میں جہاں جہاں کشمیر دوست سابق ممبران پارلیمنٹ برطانوی عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ان کو بھاری اکثریت سے کامیاب کروانے کے لئے اور کمیونٹی کو یہ بات بآور کروانے کے لئے کہ ان کشمیر دوست پارلیمانی امیدواروں نے ہمیشہ کشمیریوں کی حمایت کی ہے لہذا ان کشمیر دوست پارلیمانی امیدواواروں کو کامیاب کروانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں اور مسئلہ کشمیر کو حل کروانے کے لئے مسئلہ کشمیر کو آنے والی لیبر پارٹی کی حکومت کی ترجیحات میں شامل کروائی