دہشت گردی کیخلاف خیبرپختونخوا کے عوام نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف خیبرپختونخوا کے عوام نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، 2010 میں ہونے والے این ایف سی ایوارڈ کے تحت دہشت گردی کا شکار ہونے کی وجہ سے اس صوبے کو 590 ارب روپے اب تک دیئے گئے تاہم سی ٹی ڈی کا ادارہ صوبے میں مکمل نہیں ہو سکا، خیبرپختونخوا کی طرح دیگر صوبوں نے بھی دہشت گردی کا سامنا کیا تاہم انہیں اس مد میں کچھ نہیں ملا، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی تعیناتی کیلئے 3ناموں کا پینل بھجوایا گیا ہے اس حوالے سے صوبائی حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا، اگر اس پینل میں شامل نام منظور نہیں تو آگاہ کریں ہم نیا پینل بھیج دیں گے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اسد قیصر کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسد قیصر لائق احترام ہیں، ان کی باتوں کو غور سے سنا ہے، انہوں نے این ایف سی کے حوالے سے بات کی ہے، این ایف سی ایوارڈ 2010 میں تشکیل پایا، اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں چاروں صوبوں نے مل کر اس پر اتفاق کیاتھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ملک میں دہشت گردی عروج پر تھی جس کا سب سے زیادہ شکار صوبہ خیبرپختونخوا تھا، وہاں کے عوام نے عظیم قربانیاں دیں جنہیں تاریخ یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس این ایف سی ایوارڈ کا میں بھی حصہ تھا جس پر دستخط بلوچستان میں ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصے میں سے خیبرپختوخوا کا حصہ ایک فیصد رکھاگیا تھا جو ابھی تک اسے مل رہا ہے۔ اب تک 590 ارب روپے دہشت گردی کے خلاف ان کی کاوشوں کے اعتراف میں ملے۔ انہوں نے بلاشبہ بڑی قربانیاں دی ہیں، بلوچستان سمیت دیگر صوبوں نے بھی بڑی قربانیاں دیں تاہم انہیں کچھ نہیں ملا۔خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی تک قائم نہیں ہو سکی۔590 ارب کے باوجود سی ٹی ڈی نامکمل ہے، ہم سیاست نہیں کرنا چاہتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری کی تعیناتی کیلئے ہم نے روایت کے مطابق تین ناموں کا پینل صوبائی حکومت کو دیا کہ اس میں سے نام دیں تاہم ابھی تک جواب نہیں آیا، اگر انہیں اس پینل میں سے کوئی نام پسند نہیں تو آگاہ کریں ہم اور ناموں پر مشتمل پینل دے دیں گے۔۔