محمد اسحاق ڈار کی صدارت میں قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے

 اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس  ہفتے کووزیراعظم ہاؤس میں منعقد،اجلاس کی صدارت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کی،  وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث اجلاس میں وزیر خزانہ، وزیر منصوبہ بندی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، صوبائی حکومتوں کے نمائندوں کے علاوہ اعلی افسران نے شرکت کی،

اجلاس میں سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) کے مختلف اجلاس میں تجویز کردہ اکیس ایجنڈا آئٹمز پر غور کیا گیا، اجلاس میں  انیس منصوبوں کی منظوری دی گئی،بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو اور بحالی کو تیز کرنے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا، فورم نے چار سو ملین ڈالر ورلڈ بینک کے فنڈ سے انٹیگریٹڈ فلڈ ریسیلینس اینڈ ایڈاپٹیشن پروگرام (IFRAP) کے چارذیلی اجزا کی منظوری دی، اس میں ایک سو پچپن ملین ڈالر مکانات کی تعمیر نو اور بحالی کا ذیلی حصہ،پچاس ملین ڈالر سڑک کے بنیادی ڈھانچے کا ذیلی حصہ، چالیس ملین ڈالر کا ذریعہ معاش اور تیس ملین ڈالر آبپاشی کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ شامل ہے،پی ایس ڈی پی 2024-25 میں بلوچستان میں تعمیر نو کے منصوبوں کے لیے 11.2 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں،

اجلاس نے ہدایت کی کہ اعلی معیار کو یقینی بناتے ہوئے بلوچستان میں تعمیر نو کی سرگرمیاں تیز تر کی جائیں،فورم کی جانب سے سندھ میں شروع کیے جانے والے متعدد منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی، ان منصوبوں میں 296 ارب روپے کی لاگت سے نظرثانی شدہ فلڈ ریسپانس ایمرجنسی ہاسنگ پروجیکٹ بھی شامل ہے،  اس میں وفاقی حکومت کی جانب سے 50 ارب روپے کا وعدہ کیا گیا ہے،پی ایس ڈی پی 2024-25 میں سندھ میں مکانات کی تعمیر نو کے لیے وفاقی حصہ کے طور پر تیس ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،چیئر نے فورم کو بتایا کہ وفاقی حکومت سندھ میں مکانات کی تعمیر نو کی کوششوں میں اپنا حصہ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے،سندھ اے ڈی پی میں شامل دیگر منصوبوں میں جن کی منظوری دی گئی تھی ان میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پروجیکٹ فیز II اور کراچی کا مسابقتی اور رہنے کے قابل شہر شامل ہیں،

فورم نے کراچی میں 13.502 بلین روپے کی معقول لاگت سے گرین لائن بی آر ٹی ایس کے آپریشنل کرنے کے نظرثانی شدہ PC-I کو بھی منظوری دی ،یہ مشاہدہ کیا کہ سندھ حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ این ایچ اے کی جانب سے ادا کی جانے والی سبسڈی کو کم کرنے کے لیے کرایہ میں اضافے پر غور کر رہی ہے ،اس میں مورو اور رانی پور کے درمیان قومی شاہراہ (N-5) کا 86 کلومیٹر طویل حصہ شامل ہے،چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) کے تحت آنے والے منصوبوں میں سے، فورم نے تھاکوٹ اور رائے کوٹ کے درمیان KKH کی ری الائنمنٹ کو 13.067 بلین RMB کی معقول لاگت کے ساتھ ساتھ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نظرثانی شدہ PC-I کی منظوری دی،گوادر کا نیا ہوائی اڈہ کیلنڈر سال میں آپریشنل ہو جائے گا، فورم نے ریلوے مین لائن-1 (ML-1) کی اپ گریڈیشن کے لیے دوبارہ ترمیم شدہ PC-I کو کلیئر نہیں کیا اور پاکستان ریلویز کو مشورہ دیا کہ وہ چھوٹے منصوبوں اور پیکجوں کی تیاری پر غور کرے جو فنانسنگ اور عمل درآمد کے لیے مخصوص ہوں،

فورم کی طرف سے منظور کردہ دیگر منصوبوں لواری ٹنل تک رسائی کی سڑکیں 33.257 بلین روپے اور 13.995 بلین روپے کی لاگت سے 48 میگاواٹ جاگراں ہائیڈرو پاور سٹیشن شامل ہیں، فورم نے صحت سہولت پروگرام کو دسمبر 2024 کے آخر تک بڑھا دیا، اس میں وزارت قومی صحت کی خدمات کو 15 ستمبر تک اس پروگرام کو موجودہ بجٹ میں منتقل کرنے، اس کی مالیاتی استحکام کو بہتر بنانے اور ریگولیٹری اور مانیٹرنگ فریم ورک میں اصلاحات کے حوالے سے اپنی سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی گئی،وفاقی حکومت اور صوبوں کے درمیان یکساں طور پر شیئر کرنے کے لیے 68.25 ارب روپے کی لاگت سے ہیپاٹائٹس سی کے انفیکشن کے خاتمے کے لیے وزیراعظم کے پروگرام کی بھی منظوری دی گئی،وزارت قومی صحت خدمات کو تین ماہ کے اندر اچھی طرح سے طے شدہ اہداف اور قابل پیمائش اشاریوں کے ساتھ عمل درآمد کا منصوبہ تیار کرنے کا کام سونپا گیا تھا،فورم نے پلاننگ کمیشن کو وفاقی حکومت کے پاس دستیاب سکڑتی ہوئی مالی جگہ اور جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے پیش نظر پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کا جائزہ لینے کے لیے ایک مشق کرنے کی بھی ہدایت کی, یہ منظوری پاکستان بھر میں معاشی ترقی، بحالی اور شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔