اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان کے مختلف علاقوں میں جمعرات کوموسلادھار بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔27 جون سے یکم جولائی کے دوران اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، گجرات، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال میں گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش جبکہ چند مقامات پر موسلادھار بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں ملک کے مشرقی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے جبکہ ہوا کا کم دبا انڈین ریاست گجرات کے جنوب میں ہے۔
اس موسمی نظام کے زیرِاثر سندھ میں کراچی اور حیدرآباد سمیت، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد اور اندرون سندھ کے بعض دیگر علاقوں میں تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے فیصل آباد، سرگودھا، بھکر اور میانوالی سمیت کئی پنجاب کے کئی علاقوں میں بھی تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش جبکہ چند مقامات پر موسلادھار بارش اور ژالہ باری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔28 جون سے 30 جون تک موسلادھار بارش کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور نارووال میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔28 جون سے یکم جولائی کے دوران گلگت بلتستان میں دیامیر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گانچھے، شگر جبکہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں وادی نیلم، مظفرآباد، راولاکوٹ، باغ، بھمبر اور میرپور سمیت بعض دیگر علاقوں میں تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس دوران پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے بعض مقامات پر موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے۔28 جون سے یکم جولائی کے دوران خیبر پختونخوا کے علاقوں دیر، چترال، سوات، کوہستان، مالاکنڈ، باجوڑ، شانگلہ، کوہاٹ اور باجوڑ میں گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔اسی طرح مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان سمیت کئی اضلاع میں تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔
اس دوران چند مقامات پر موسلادھار بارش کی بھی توقع ظاہر کی گئی ہے۔26 جون سے 28 جون کے دوران بلوچستان کے ضلع لسبیلہ، خضدار، آواران، جھل مگسی، قلات، نصیرآباد، جعفرآباد، ڈیرہ بگٹی، کوہلو، ژوب اور بارکھان میں تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔آندھی چلنے اور گرج چمک کے باعث روزمرہ کے معمولات متاثر ہونے، کمزور انفراسٹرکچر (بجلی کے کھمبے،گاڑیوں سولر پینل وغیرہ) کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔حکام کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے بچنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔