فارن فنڈنگ کیس، پی ٹی آئی وکیل کی دلائل دینے سے معذرت


اسلام آباد(صباح نیوز)الیکشن کمیشن آف پاکستان میں فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل انورمنصوبہ نے صحت ناساز ہونے پر دلائل دینے سے معذرت کر لی۔

پی  ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس کی چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ، درخواست گزار اکبر ایس بابر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے کہا کہ مجھے بخار ہے ،میں دلائل نہیں دے سکوں گا جبکہ اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے کہا کہ ابھی تک سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے آٹھ والیم کی کاپیاں نہیں دی گئی ، مجھے کہا کہ اپنے درخواست گزار کو لیکر آئیں ۔

وکیل نے بتایا کہ اکبر ایس بابر کو لیکر آیا ، صبح سے بٹھائے رکھا پھر شام کو دستاویزات دیئے ہیں وہ بھی مکمل نہیں ہیں، 18 جنوری کا آرڈر تھا ، مجھے 19 جنوری کو بلاتے لیکن والیمز دینے مجھے 30 جنوری کو بلایا گیا ۔ وکیل احمد حسن نے کہاکہ کمیشن کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا ، ڈی جی لاء الیکشن کمیشن کے آرڈر ماننا نہیں چاہتے ، ڈی جج لاء ہم سے بہت مایوس کن سلوک کر رہے ہیں ، وکیل نے کہا کہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں سقم ہے ، اس پر میں نے جواب جمع کرایا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر جوابدہ کا جواب آنا ہے ،کیس میں تاخیر نہیں ہو رہی ، ابھی دلائل آنے ہیں ، انسانی طور پر جتنا ممکن ہوا ،الیکشن کمیشن کے عملے نے رپورٹ کی کاپیاں فراہم کیں، سیکرٹری الیکشن کمیشن اب معاملے کو دیکھیں گے کہ الیکشن کمیشن کے احکامات پر عملدرآمد ہو، جوابدہ اور درخواست گزار اپنے جوابات کی کاپی بھی ایک دوسرے کو فراہم کر دیں ۔اس کے بعد الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 9 فروری تک ملتوی کر دی۔