کراچی (صباح نیوز)قومی احتساب بیورو کراچی کی موثرپراسیکیوشن کے باعث احتساب عدالت کراچی نے ملزمان محمد جمیل انصاری اور محمد اجمل انصاری کو 7، 7 سال قید بامشقت اور 1.77 ارب روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
نیب کراچی کو مذکورہ ملزمان کے خلاف عوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئیں۔ نیب کراچی نے ان ملزمان کے خلاف انکوائری اور انویسٹی گیشن کے بعد احتساب عدالت نمبر 4 کراچی میں احمد جمیل انصاری اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس نمبر 3/2012 دائر کیا۔
احتساب عدالت نمبر 4 کراچی نے ملزمان محمد جمیل انصاری اور محمد اجمل انصاری کو 7، 7 سال قید بامشقت اور 1.77 ارب روپے جرمانہ کی سزا سنائی، یہ جرمانہ دونوں ملزمان سے نصف، نصف وصول کیا جائے گا۔ ایک اور مقدمہ میں احتساب عدالت نمبر۔1 کراچی نے ملزم حبیب احمد خان کو چار سال قید بامشقت اور 10 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
نیب کو وزارت مواصلات اور ریلوے کی جانب سے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے محکمہ خزانہ کے سابق آفس سپرنٹنڈنٹ حبیب احمد کے خلاف شکایات موصول ہوئیں، ملزم نے اپنی پانچ کمپنیوں کے نام پر جعلی بلز جمع کرائے اور ملزم نے 8.85 ملین روپے کے 781 خود ساختہ بلز بھی پیش کئے جو کہ بعد میں اس نے دھوکہ دہی سے واپس لے لئے۔ نیب نے مذکورہ ملزم کے خلاف ریفرنس نمبر 40/2005 دائر کیا۔ احتساب عدالت نمبر۔1 کراچی نے ملزم حبیب احمد خان کو چار سال قید بامشقت اور 10 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔