کاشف سعید شیخ کی قیادت میں جماعت اسلامی وفد کی عوامی تحریک کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ ساجد مہیسر سے ملاقات، اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی

 لاڑکانہ(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کی ترجیحات میں شامل نظر نہیں آتی اور نہ ہی اس سلسلے میں حکومتی سطح پر سنجیدگی کہیں دکھائی دیتی ہے، یہی وجہ ہے کہ سندھ میں ”ڈاکو انڈسٹری” قائم ہوچکی ہے اور امن و امان کی صورتحال بد سے بدترین ہوچکی ہے۔کچے کے ڈاکو پہلے ہنی ٹریپ اور دیگر ذرائع سے تاجروں و شہریوں کو اغوا کرتے تھے لیکن اب ڈاکوئوں کی دیدہ دلیری یہ ہے کہ ڈاکو نیشنل اور سپر ہائی وے پر ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو اغواورلوٹ مار کرتے ہیں۔
پیپلزپارٹی بطور حکمران جماعت سندھ کے وسائل،لوگوں کے تحفظ کی ذمہ دار ہے مگر بدترین حکمرانی، کرپشن اور ڈاکوراج نے سندھ کے لوگوں سے عزت سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے، کندھ کوٹ کشمورمیں اغوابرائے تاوان بڑے پیمانے پر کاروبار کی شکل اختیار کرچکا ہے جس میں حکمران طبقے سے وابسطہ باثر لوگ ملوث ہیں ،بدامنی اور ڈاکو راج کی وجہ سے کشمور ضلعے میں حالات واناوزیرستان سے بھی بدتر ہوچکے جس کی وجہ سے لوگوں کے کاروبار، زراعت اور تعلیم تباہ ہوچکا اور بڑے پیمانے پر لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ سندھودریا پر چشمہ جہلم لنک کینال،چولستان سمیت کوئی بھی نیا کینال برداشت نہیں کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ ساجد مہیسرسے ملاقات اور 12 جنوری کو سکھر میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کا دعوت نامہ پہنچانے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ضلعی امیر ایڈوکیٹ نادرعلی کھوسو، قاری ابوزبیر جکھرو اور ذیشان عابد چانڈیو بھی موجود تھے۔انہوںنے مزید کہا کہ سندھ کو 91معاہدے کے مطابق اپنے حصے کا پانی بھی نہیں مل رہا لیکن اب کمپنی کی زمینوں کو آباد کرنے کیلئے نئے کینال نکال کر پورے سندھ کی زراعت کو تباہ اور زمینوں کو بنجر بنانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس کی سندھ کے عوام ہرگز اجازت نہیں دیں گے اور بچہ بچہ مزاحمت کرے گا۔
پیپلزپارٹی منافقت اور دوغلی پالیسی چھوڑ کر اعلااعلان نئے کینالوں کیخلاف مزاحمت کا اعلان کرے بصورت دیگر قوم اس کا محاسبہ کرے گی۔ 12جنوری کو بدامنی اور ڈاکو راج کیخلاف ”آل پارٹیز کانفرنس ”میں تمام سیاسی،مذہبی،سماجی ،وکلا کی تنطیموں اور سول سوسائٹی پر مشتمل نمائندے ڈاکوراج کیخلاف مؤثر لائحہ عمل بنائیں گے جس کے بعد ڈاکوراج کیخلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی۔ اس موقع پرتحریک کے مرکزی جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ ساجد مہیسرنے کہا کہ جماعت اسلامی کی اے پی سی میں بھرپور شرکت کریں گے کیوں کہ بدامنی سندھ کا اہم مسئلہ بن چکا ہے حکمران عوام کی جان، مال اور عزت آبرو کا تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں اسلئے اب عوام کو اپنے حقوق اور سندھ کے مفادات کا سوداکرنے والی جماعت کا احتساب کرنے کیلئے سڑکوں پر آنا ہوگا