اسلام آباد (صباح نیوز) ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس نے فلسطین کے دوریاستی حل کو مستردکرتے ہوئے واضح کیا ہے کہاسرائیل ناجائز ریاست ہے، کسی صورت اسے تسلیم کرنا عوام کے لیے قابل قبول نہیں ہو گا،عقیدہ ختم نبوتۖکا تحفظ ہماری ریڈلائن ہے ،اس پر کوئی سمجھوتہ نہیںکیا جائے گا،اسرائیل کو جنگی جرائم کی سزادی جائے، اسلامی نظام معیشت اور سودکے خلاف وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر عملدرآمدکے لئے تما م شراکت داروں کی نیشنل گرینڈ کانفرنس منعقدکی جائے ،سودفری بجٹ دیا جائے ۔ کونسل کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر زبیر کی صدارت میں اے پی سی اسلام آباد میں منعقد ہوئی ۔
کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں غزہ فلسطین کی صورتحال سپریم کورٹ میں مبارک ثانی قادیانی مقدمہ کے فیصلے پر نظرثانی کیس، وفاقی شرعی عدالت کے سود کے خاتمے سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے ملک میں امن و عامہ کی تباہی دہشت گردی کے بڑھتے واقعات اور سیاسی محاذ پر حکومت اسٹیبلشمنٹ سیاستدانوں کے درمیان خوفناک کشیدگی کی صورتحال پر بحث اور تجاویز پیش کی گئیں ۔
اتفاق رائے سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کو 230 دن ہو گئے ہیں، چالیس ہزار شہادتیں ہو چکی ہیں ۔ ان میں ستائیس ہزار بچے و خواتین شامل ہیں اور ایک لاکھ انسان زخمی ہیں ۔ غزہ میں اسرائیلی صیہونی کے ہاتھوں قتل عام نسل کشی ہسپتالوں اور پناہ گاہوں کو تباہ کیا گیا ہے جنوبی افریقہ کی جانب سے اس معاملے پر عالمی عدالت انصاف میں دائر پٹیشن پر عدالتی فیصلہ تاریخ ساز ہے۔
اقوام متحدہ کی زمہ داری ہے کہ فیصلے پر عملدرآمدکویقینی بنائے۔اسرائیل کو جنگی جرائم کی سزادی جائے ،اسرائیل عالمی عدالت کے فیصلہ سے انکار کرے تو اس کی اقوام متحدہ کی رکنیت منسوخ کی جائے،اور اقتصادی پابندیا ں عائد کی جائیں،اسرائیلی وزیراعظم جو چالیس ہزارانسانوں کا قاتل ہے کو دنیا کو ناپسندیدہ فرد قراردیا جائے۔ آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ موقف ہے کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے فلسطین کی آزادی فلسطینیوں کا حق ہے دوریاستی حل کی تجاویز اور بیانات کو مسترد کرتے ہیں ۔ اسرائیل ناجائز ریاست ہے جسکا خاتمہ ناگزیر ہے ۔ ان حالات میں عالم اسلام کی قیادت نے غفلت بے حسی اور مجرمانہ غفلت کی انتہا کر دی۔
آل پارٹیز کانفرنس عالم اسلام کی قیادت سے مطالبہ کرتی ہے کہ غزہ کے معاملے پر عملی اقدامات کئے جائیں، آل پارٹیز کانفرنس آئرلینڈ ، اسپین اور اٹلی کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے اور حکومت پاکستان کو متنبہ کرتی ہے اسرائیل ناجائز ریاست ہے قرض کی بھیک کے لئے کسی صورت اسے تسلیم کرنا عوام کے لیے قابل قبول نہیں ہو گا ایسا اقدام مسئلہ کشمیر کے لیے بھی بڑی پسپائی کا ذریعہ بنے گا ۔آل پارٹیز کانفرنس نے یورپ اور مغرب کی یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کے فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے انسان دوستی کے عظیم الشان مظاہروں کا خیر مقدم کیا ہے ۔ عالم اسلام متحد ہو اور کشمیر فلسطین کو ظلم و جبر سے آزاد کرائے ۔ آل پارٹیز کانفرنس دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ 31 مئی اور عید الاضحی کا دن فلسطینیوں سے یکجہتی کا تاریخی دن بنا دیا جائے ۔ علماء مشائخ کا اس بارے میں اہم کردار ہے ۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرین پر تشدد ناجائز مقدمات اور دو نوجوانوں کے بے دردی سے قتل کی مذمت کرتے ہیں ۔ نوجوانوں کے قاتلوں اور مظاہرین کو زخمی کرنے والے مجرموں کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔ سود کے خلاف وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے اس معاملے پر نیشنل گرینڈ کانفرنس منعقدکی جائے ۔ ملک کے معاشی حالات انتہائی ابتر ہیں مہنگائی بے روزگاری لاقانونیت کرپشن ملک اور عوام کے لیے عذاب کی شکل بن گئے ہیں ۔ قرضہ سود کشکول پھیلا کر مدد حاصل کرنے سے قومی معیشت بحال کرنا ممکن نہیں ہے ۔ خود انحصاری اپنے وسائل پر اعتماد ہی بحرانوں سے نکلنے کا واحد راستہ ہے ۔ مغربی سرمایہ دارانہ نظام کی پیروی نے قومی معیشت کو کینسر زدہ کر دیا ہے ۔ یہ امر اب واضح ہو چکا ہے کہ ملک پرمسلط معاشی نظام مسائل کی جڑ ہے حکومت اللہ اور اس کے رسولۖ سے جنگ بند کرے اورسود کو ختم کرنے کے لئے شرعی عدالت کے فیصلہ پر عملدرآمد کیا جائے۔
آل پارٹیز کانفرنس ملک میں سیاسی انتشار سیاسی جمہوری محاذ کی کمزور ترین صورتحال انسانی حقوق کی پامالی آئین قانون سے انحراف آزادی صحافت پر بڑھتی ریاستی قدغنوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے اور اپنے اس پختہ یقین کا اظہار کرتے ہیں کہ ملک پر بے یقینی عدم استحکام عدم اطمینان کے تسلط کی وجہ اسلام کے اصولوں اور قرآن و سنت کے احکامات سے انحراف اور آئین پاکستان کی حدود کو توڑنے کی وجہ سے ہے ۔ سیاسی استحکام ملکی استحکام کے لیے شاہ کلید ہے۔ حکومت ریاستی ادارے اپوزیشن اور سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ اپنی غلطیوں کا احساس کریں اور سب آئینی حدود کی پابندی کریں ۔
آل پارٹیز کانفرنس عہد کرتی ہے کہ آئین کی بالا دستی عوام کے حصول انصاف کے لیے آزاد عدلیہ اور ہر طرح کے دباؤ سے آزاد عدلیہ اور عوام کے جمہوری حق کی حفاظت کی جدوجہد کریں گے ۔سپریم کورٹ میں مبارک ثانی قادیانی مقدمہ کے فیصلے کو واپس لیا جائے،سپریم کورٹ کی کاز لسٹ میں انتیس مئی کو ملی یکجہتی کونسل ،جماعت اسلامی، تحریک لبیک و دیگر کی درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے ۔ آل پارٹیزکانفرنس نے ہیلی کاپٹرحادثہ میں ایرانی قیادت کی المناک موت پر گہرے دکھ افسوس کا اظہار کیا ہے ۔کانفرنس سے 28جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا ۔