کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی کراچی کے عبوری امیر منعم ظفر خان نے شدید گرمی اور ہیٹ ویوز کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے بدترین لوڈ شیڈنگ کو اہل کراچی پر ظلم قراردیا ہے اور حکومت ،نیپرا اور کے الیکٹرک کو متنبہ کیا ہے کہ اس بدترین صورتحال میں بہتری نہ آئی تو ان کو عوام کے بھرپور احتجاج کا سامنا کرنا پڑے گا اور حالات کی تمام تر ذمہ داری بھی حکومت ،نیپرا اور کے الیکٹرک پر ہی عائد ہوگی ۔
منعم ظفر خان نے ایم کیوا یم کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف بیان اور نیپرا سے اس کے لائسنس کی منسوخی کے مطالبے کو بھی انتہائی مضحکہ خیز قراردیا اور کہاکہ ایم کیوا یم 18سال سے کے الیکٹرک کی سرپرستی کرنے والوں میں شامل رہی ہے،ایم کیوا یم نے پہلے کے ای ایس سی کی نج کاری میں جنرل مشرف کا ساتھ دیا اور پھر دوسری بار جب پیپلزپارٹی اور زرداری نے کے الیکٹرک کو فروخت کیا تب بھی ایم کیو ایم حکومت کا حصہ تھی اور یہ آج بھی حکومت اور وفاقی کابینہ کا حصہ ہے ،گزشتہ سال پی ڈی ایم کی حکومت نے جب کے الیکٹرک کے لائسنس میں 20سال کی مزید توسیع کی تب بھی اس کمپنی کو کراچی کے عوام پر مسلط کرنے کے جرم میں برابر کی شریک رہی ۔ منعم ظفر خان نے کہاکہ صرف جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جس نے ہمیشہ کے الیکٹرک کے خلاف اہل کراچی کی حقیقی ترجمانی کی ہے ،کے الیکٹرک کے خلاف تحریک چلائی اور طویل جدوجہد کی ،نج کاری سے لے کر آج تک سڑکوں ،
عدالتوں اور نیپرا سمیت ہر فورم پر اہل کراچی کا مقدمہ لڑا ہے اور آئندہ بھی لڑتی رہے گی ،اگر کے الیکٹرک کے خلاف پہلے ہی کارروائی کی جاتی ،اسے نج کاری معاہدے پر عمل درآمد کا پابند کیا جاتا تو شہر میں بجلی کے بحران اور مہنگی بجلی کی موجودہ بدترین صورتحال نہ ہوتی ۔جماعت اسلامی کا شروع سے مطالبہ رہا ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کر کے اسے قومی تحویل میں لیا جائے ،اس کا فارنزک آڈٹ کیا جائے اور کے الیکٹرک کے ذمے کلاء بیک کی مد میں اہل کراچی کے واجب الاداء اربوں روپے واپس دلوائے جائیں ۔انہوں نے مزیدکہاکہ نیپرا کی جانب سے 13اپریل کی سماعت میں کے الیکٹرک پر جرمانہ عائد کیا گیا ، نیپرا کے ذمے ہے کہ وہ صارفین کے حقوق کا تحفظ کرے ،بجلی چوروں اور بل ادا نہ کرنے والوں کی سزا کراچی کے عوام کو نہ دی جائے۔