کراچی(صباح نیوز) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کراچی گرین لائن بس سروس کو تبدیلی قرار دے دیا۔کراچی میں کو آپریٹو مارکیٹ بحالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں جدیدٹرانسپورٹ کانظام نہیں تھا لیکن آج کراچی کے لوگ گرین لائن میں سفرکررہے ہیں اور لاکھوں کی تعدادمیں لوگ گرین لائن بس میں سفرکرچکے، جو پوچھتے تھے تبدیلی کہاں ہے، وہ گرین لائن میں سفرکریں۔
انہوں نے کہا کہ پرویزمشرف کے دور میں ہمیں کراچی میں کام ہوتے ہوئے دکھائی دیے اور کراچی میں بھی آپ کو جدید ٹرین چلتی ہوئی نظرآئیگی، سرکلر ریلوے کا منصوبہ بھی وفاقی حکومت بنائیگی ، کراچی کے لوگ بوند بوند پانی کے لیے ترستے ہیں، ہم کراچی کے مسائل حل کرنیکی کوشش کررہے ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی نہ سندھ میں حکومت بچے گی اور نہ کراچی میں، جوکچھ پیپلزپارٹی کی حکومت نے کراچی کے ساتھ کیا،لوگ منافع سمیت لوٹائیں گے۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کوپوراظاہر نہیں کیا جاتا، سیاسی جماعتوں کی کوشش ہوتی ہے سیاست ہو مسئلہ حل نہ ہو، مردم شماری پر ہمارے اتحادیوں کے بھی بینر ہیں، حل کسی نے نہیں کیا، ساری پارٹیاں شریک اقتدار رہیں لیکن معاملہ حل نہ کرا سکیں،اب دوبارہ مردم شماری ہوگی جو شفاف ترین ہوگی۔
ان کاکہنا تھا کہ مئی سے مردم شماری شروع اور دسمبر 2022 میں نتائج سامنے آئیں گے، نتیجہ وہی ہو گا جو کراچی کی سڑکوں پر نظر آتا ہے۔اسد عمر نے مخالف جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کسی سے بھیک مانگنے کو تیار نہیں ہے،کان کھول کر سن لو کراچی کو بے اختیار چلانے کا وقت ختم ہوگیا۔