بھارتی فوج نے کشمیری نوجوانوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کیے ہیں حریت کانفرنس


 سری نگر— کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع کولگام میں شہید ہونے والے تین نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداکے مشن کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

بھارتی فوجیوں نے کولگام کے علاقے ریڈوانی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے3 نوجوانوں کو شہید اور متعدد رہائشی مکان تباہ کر دیے تھے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے باسط احمد ڈار اور دیگر دو نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداکی قربانیاں تحریک آزادی کا ایک قیمتی اثاثہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم انکے مشن کو مقصد کے حصول تک عزم وہمت سے جاری رکھیں۔ترجمان نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروںکے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی فوجیوں کی دہشت گردی کی ایک واضح مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی فرقہ پرست بھارت حکومت نے آزادی پسند کشمیریوں کے خلاف اپنی چیرہ دستیوںمیں تیزی لائی ہے اور وہ انہیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانے پر تلی ہوئی ہے، کشمیریوں کے گھر ، زمینیں اوردیگر املاک مسلسل ضبط کیے جا رہے ہیں جسکا بنیادی مقصد غیر قانونی بھارتی تسلط کے خلاف آواز اٹھانے پر انہیں سزا دینا ہے۔ ترجمان نے مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماؤں ، کارکنوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نظر بندوں کو طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری جنگی جرائم کا نوٹس لیے اور تنازعہ کشمیر کے عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق حل کیلئے اس پر دباؤ ڈالیں۔

ادھرحریت رہنما محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں اسلامی تعاون تنظیم کے جامع اعلامیے کو سراہا جس میں فلسطین اور جموں و کشمیر سمیت دیرینہ تنازعات کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے کشمیر اور فلسطین کے مظلوم لوگوں کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیا جو انتہائی لائق تحسین ہے۔محمود احمد ساغر نے کہا کہ اس جامع اعلامیے سے گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں ۔یاد رہے کہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ نے گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں 15ویں سربراہی اجلاس کے دوران ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں کشمیری عوام کی امنگوں کی مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ حسین براہیم طحہ نے اپنی رپورٹ میں کشمیر کاز کے لیے او آئی سی کے مختلف اقدامات کا ذکر کیا۔