فلسطین یا غزہ کوئی جغرافیائی تنازعہ نہیں بلکہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے،ترجمان حماس


مظفر آباد (صباح نیوز) فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد القدومی نے کہا ہے کہ فلسطین یا غزہ کوئی جغرافیائی تنازعہ نہیں بلکہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے اور اس مسئلے کے حل اور اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کیلئے امت کو ایک ہوکر اس مسئلے کو اپنا مسئلہ اور درد تصور کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر خالد القدومی نے ان خیالات کا اظہار آزاد کشمیر کے دارلحکومت مظفر آباد میں منعقدہ علما مشائخ کشمیر فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے ۔کانفرنس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق ‘ ممبر قانون سقز اسمبلی پیر سعید محمد مظہر شاہ اور آزاد کشمیر بھر کے تمام مکتبہ فکر کیساتھ وابستہ علما مشائخ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ڈاکٹر خالد القدومی نے وزیر اعظم آزاد کشمیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کا مشکور و ممنون ہوں کہ آپ نے آزاد کشمیر کی سرزمین پر فلسطینی نمائندوں کا خیر مقدم کرکے اہل فلسطین کے دل جیت لیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علما انبیا کے وارث ہیں لہذا آپ مسئلہ فلسطین کو اپنا مسئلہ سمجھیں اور صہیونی بربریت کے خلاف اہل فلسطین کے مددگار اور حمایتی بنیں .انہوں نے کہا کہ فلسطین آپ کا ہی بھائی ‘ بیٹا ‘ بہن اور خاندان کا حصہ ہے ۔اگر آج حضرت موسی و حضرت عیسی علیہ سلام بھی موجود ہوتے تو وہ فلسطینی عوام باالخصوص غزہ کے معصوم بچوں کیساتھ ہوتے،لہذا آپ لوگ صہیونی اسرائیل کا بائیکاٹ جاری رکھیں تاکہ ایمانی تقاضے پورے کیے جاسکیں

انہوں نے کہا کہ فلسطین امت مسلمہ کا جزو لاینفک ہے جس سے کوئی مسلمان روگردانی نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا حکومت پاکستان کو عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقی پیٹشن کا اسی طرح حصہ بنا چاہیے جیسے ترکی بنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ فرقان کا زمانہ ہے کل روز محشر اللہ کو کیا حساب دیں گے لہذا اسرائیل کا محاصرہ کریں جو اہل فلسطین کی نسل کشی میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاد ہی ہمارا اول و آخر ہے اور اس راستے میں ہی عزت و عظمت ہے۔انہوں نے کہ اہل پاکستان خود دار اور باغیرت ہیں۔گوکہ آپ کے پاس تیل نہیں ہے لیکن اپنی گندم ہے کل کلان اگر کوئی آپ کا محاصرہ کرے تو اپ اپنے بچوں کو دو روٹیاں کھلاسکتے ہیں۔تیل سے پیٹ نہیں بھرا جاتا۔انہوں نے کہا کہ کسی صورت اہل فلسطین اور اہل کشمیر کا ساتھ نہ چھوڑیں۔وقت قریب ہے جب ہم مسجد اقصی میں ایک ساتھ نماز ادا کریں گے