سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت سے ہی مقبوضہ علاقے اورجنوبی ایشیا میں امن قائم ہوسکتا ہے۔ فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو کے دوران لداخ سمیت جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں پر غور کرنے پر زوردیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فضائیہ کے قافلے پر حالیہ حملے جیسے واقعات کا خطے کو کئی سال سے سامنا ہے اور راجوری، سرنکوٹ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں اس طرح کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی حکومت کی طرف سے دفعہ370کو عسکریت پسندی کا ذمہ دارقراردیے جانے کے بیانیے کو مسترد کیا۔
فاروق عبداللہ نے مسلح مزاحمت کے حوالے سے کہا کہ بی جے پی حکومت کے دعوئوں کے باوجود 5 اگست 2019کو دفعہ370کی منسوخی کے بعد بھی عسکریت پسندی جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ اس کی ذمہ داربھارت اور پاکستان کے درمیان جاری سرد جنگ ہے۔انہوں نے کہاکہ جب تک دونوں ممالک بات چیت کا عمل شروع نہیں کرتے اور مسئلہ کشمیر کا حل تلاش نہیں کرتے، یہ سلسلہ ختم نہیں ہوگا۔
فاروق عبداللہ نے دونوں ممالک کی جوہری صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ مذاکرات میں ناکامی کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زوردیاکہ جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کی امنگوں پر غور کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ بھارتی حکومت ہمارے لوگوں کے جذبات کے ساتھ مسلسل کھلواڑ کررہی ہے۔