حکمرانوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر مزید پابندیوں اور آمریت کیخلاف جدوجہد کریں گے ،کاشف سعید شیخ


کراچی (صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے قائم مقام امیر کاشف سعید شیخ نے جعلی اور نام نہاد حکومت کی جانب سے  سوشل میڈیا پر مزید پابندیاں عائد کرنے، الگ تھانے، الگ آئی جی مقرر کرنے کی خبروں سمیت سینئر صحافی حامد میر کو قتل کی دھمکیوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے اشاروں پر قائم جعلی حکومت نے پہلے ہی پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا پر پابندیاں، اینکر پرسن، یوٹیوبرز کی گرفتاریوں، جعلی مقدمات درج کرنے اور ایکس  پر پابندی سمیت میڈیا مالکان کو اپنی مرضی کی خبریں جاری کرنے اور اپوزیشن کی کوریج پر پابندیاں لگارکھی ہیں، اپنی نااہلی اور ناقص کارکردگی کو چھپانے کیلئے اب عوامی تنقید سے بچنے کیلئے سوشل میڈیا کو بھی پابند کرنے کیلئے قانون سازی سے ثابت ہوا کہ یہ حکومت جمہوری نہیں بلکہ فسطائیت اور فاشزم کی تمام حدیں پار کرچکی ہے۔ نام نہاد مینڈیٹ چور حکمران مہنگائی، بے امنی، بیروزگاری اور بیرونی قرضوں میں بے تحاشا اضافے کی وجہ سے عوام کی آواز کے واحد پلیٹ فارم سوشل میڈیا کو بھی بند کرنے کے درپے ہیں۔

صوبائی امیر  نے ایک بیان میں مزید کہا کہ فارم 47کی پیداوار نااہل حکومت پہلے ہی سابقہ ٹیوٹر(ایکس) پر فروری سے پابندی عائد کرچکی ہے اب فیس بک، انسٹاگرام سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی پابندی قوم کو ہرگز قبول نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ وفاقی وزیر قانون اور وزیر اطلاعات کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مزید پابندیوں کے بارے میں قانون سازی کا اعتراف عوام اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کا بے ہودہ اعلان ہے، حکمران یاد رکھیں کہ ان سے پہلے بھی یہاں پر آمریت کے پروردہ اپنی ڈکٹیٹر شپ کو قائم دائم رکھنے کیلئے ایسے اوچھے ہتھکنڈے  استعمال کرچکے لیکن پاکستان کی جری اور بہادر عوام نے ان کے تمام تر منصوبے خاک میں ملادیئے تھے، سوشل میڈیا ایک بہت بڑی طاقت ہے جو عوام کے مسائل کو اجاگر اور حکمرانوں کی کرپشن کو ظاہر کرنے میں اہم کردار ادا کررہا ہے جبکہ ڈاکو راج، وڈیروں کے ظلم جبر اور حکمرانوں کی ناقص کارکردگی کو عوام کے سامنے لانے  سمیت اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے عوامی مینڈیٹ کو چوری کرکے نااہل سیاستدانوں کو عوام پر مسلط کرنے کیخلاف توانا آواز ہے جس کی وجہ سے شہباز اور زرداری مافیا سوشل میڈیا کو نکیل ڈالنے کیلئے بے چین ہے۔ خصوصا 08 فروری کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر عوامی مینڈیٹ  کو چوری کرکے فارم 47 کے ذریعے شکست خوردہ پارٹیوں کو اقتدار دینے اور جیتنے والوں کی جیت کو شکست میں تبدیل کرنے کے بعد اپنے کالے کرتوت چھپانے کیلئے سوشل میڈیا کیخلاف مزید پابندیاں لگانے کی کاروائیوں میں تیزی آئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ سوشل میڈیا پر نظر رکھنا غلط نہیں ہے لیکن اس حوالے سے ایک نیا ادارہ،نئی فورس، تھانے بنانے سے حکمرانوں کی بدنیتی صاف ظاہر ہے، سوشل مڈایا پر فحش مواد اور نوجوان نسل کو منشیات، جوئے کی لت میں مبتلا کرنے والوں کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے سیاستدانوں، بیوروکریسی اور مقتدرقوتوں پر جائز تنقید کا گلا گھونٹنے کا عمل ہرگز قبول نہیں کریں گے۔اشرافیہ اور حکمران چاہتے ہیں کہ ان کے کالے کرتوت عوام کے سامنے ظاہر نہ ہوں، جاگیردار،وڈیروں کا ظلم جاری رہے،غیر آئینی اور غیرقانونی حکمرانی قائم ہو،جبر اور ظلم کی سیاہ رات برقرار رہے اس لئے سوشل میڈیا کا گلا گھونٹنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ جماعت اسلامی ہمیشہ حق اور سچ کا ساتھ دیتی رہی ہے، ہمیں ملک میں آمریت اور فسطائیت کو مضبوط کرنے کی قانون سازی قبول نہیں، نواز لیگ اور پیپلزپارٹی کے نام نہاد جمہوری حکومت کو شرم آنی چاہئے جبر، جنہوں نے ظلم اور آمریت پر مبنی قانون سازی کے ذریعے سابقہ آمرانہ حکمرانی کے تمام رکارڈ توڑدیئے ہیں۔

علاوہ  ازیں جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی،قائم مقام امیر کاشف سعید شیخ اور سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا نے ملک کے سینئر سیاستدان اور جے یوآئی کے اہم رہنماء حافظ حسین احمد کی علالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مکمل اور کامل صحتیابی کیلئے دعا کی ہے۔