اسلام آباد(صباح نیوز)سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے سرحد وں سے پار الیکڑانک ثبوتوں کے حصول پر مبنی جدید پریکٹیکل گائیڈ کے باضابطہ اجراکی تقریب میں شرکت کی جس کا اہتمام وزارت امور خارجہ اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات وجرائم (یو۔این۔او۔ڈی۔سی) نے مشترکہ طورپر کیاتھا۔یہ عملی راہنمائی (پریکٹیکل گائیڈ) پاکستان ایکشن ٹو کاونٹر ٹیررازم(پی۔اے۔سی۔ٹی) یعنی انسداد دہشت گردی کے پاکستان کے منصوبے کے تحت تیار کی گئی ہے جس کی تیاری میں یورپی یونین سمیت کلیدی شراکت داروں نے مدد فراہم کی ۔پاکستان ایشیامیں وہ پہلا ملک ہے جس نے یو۔این۔او۔ڈی۔سی کی شراکت داری سے عالمی پریکٹیکل گائیڈ کے تقاضوں کو مقامی قانونی ضابطوں اور طریقہ ہائے کار سے ہم آہنگ بنایا ہے۔ اس گائیڈ سے پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بیرون ممالک میں کلیدی الیکڑانک ثبوتوں تک رسائی میسر آئے گی جبکہ تحقیقات اور دہشت گردی سے متعلق جرائم پر کارروائی میں مدد ملے گی۔یہ عملی گائیڈ وفاقی اور صوبائی سطحوں پر متعلقہ فریقین سے لگاتار مشاورت کے بعد تیار کی گئی ہے۔
پریکٹیکل گائیڈ کے اجراکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری خارجہ نے کہاکہ حکومت پاکستان سائیبرسپیس کے غلط استعمال سے لاحق خطرات سے پوری طرح آگاہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ سائیبرسکیورٹی پالیسی کی روشنی میں حکومت اپنے نظام کو جدید بنانے، استعداد کاربڑھانے اور اسے مستعد بنانے کے علاوہ ڈیجیٹل رابطے میں بہتری لانے کے لئے پرعزم ہے۔
سیکریٹری خارجہ نے ان اقدامات کو بھی اجاگر کیا جو وزارت خارجہ نے اپنے امور کار کو ڈیجیٹل بنانے کے لئے اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قیادت کی بصیرت کی روشنی میں دفتر خارجہ نے وزارت کے روزمرہ امورکی خوش اسلوبی سے انجام دہی کے لئے نہ صرف نئے آن لائن پلیٹ فارمز، پورٹلز، موبائل ایپلیکیشنز اور رابطوں کے پروٹوکولز متعارف کرائے ہیں بلکہ بیرون ملک پاکستانیوں کو خدمات کی فراہمی کو بھی بہتر بنایا ہے۔
تقریب سے یو۔این۔او۔ڈی۔سی کے کنٹری نمائندے جیریمی میلسن، یورپی یونین کے سفیر عزت مآب اندرولا کمینارا کے علاوہ وزارت داخلہ اور انسداد دہشت گردی کی قومی اتھارٹی(این۔اے۔سی۔ٹی۔اے) کے اعلی حکام نے بھی خطاب کیا جبکہ سفارتکاروں اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے بھی تقریب میں شریک ہوئے۔