تہران (صباح نیوز) ایران نے اسرائیل کے خلاف ممکنہ جوابی کارروائی سے قبل امریکا کو تمام تر معاملے سے دور رہنے کا انتباہ جاری کردیا۔ایران نے امریکا کو متنبہ کردیا کہ ایک طرف ہوجائے کیونکہ وہ اسرائیل کو جواب دینے کی تیاری کر رہا ہے۔ایرانی صدر کے ڈپٹی چیف محمد جمشیدی نے واضح کیا کہ انہوں نے امریکا کو اسرائیل کے جال میں نہ پھنسنے کا پیغام بھجوادیا اور ساتھ یہ بھی بتایا کہ امریکا اس تمام تر معاملے سے دور رہے تاکہ وہ کسی طرح متاثر نہ ہو ۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایران نے ایک تحریری پیغام میں امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے جال میں نہ پھنسے۔ ایرانی صدر کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف برائے سیاسی امور محمد جمشیدی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ امریکہ کو ایک طرف ہٹ جانا چاہیے تاکہ آپ کو نقصان نہ پہنچے۔ محمد جمشیدی کا کہنا ہے کہ جواب میں امریکا نے ایران سے کہا کہ وہ امریکی اہداف کو نشانہ نہ بنائے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکا نے ایران کے بھیجے گئے مبینہ پیغام پر کوئی بات نہیں کی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکا ہائی الرٹ ہے اور خطے میں اسرائیل یا امریکی اہداف کے خلاف ایران کے اہم ردعمل کی تیاری کر رہا ہے
امریکی میڈیا نے شناخت ظاہر کیے بغیر دو امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عام شہریوں کے بجائے فوجی یا انٹیلی جنس اہداف پر اسرائیل کے اندر حملہ ہوسکتا ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی انٹیلی جنس نے بتایا ہے کہ ایران کروز میزائلوں اور شہید نامی ڈرونز کے غول کے ذریعے حملہ کر سکتا ہے۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ ابھی تک اس کا وقت اور ہدف معلوم نہیں لیکن دمشق حملے کا جواب کسی اسرائیلی سفارتی مشن پر حملہ ہوسکتا ہے اور یہ حملہ رمضان کے دوران کسی وقت ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ رواں ہفتے اسرائیل کے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر فضائی حملے کے نتیجے میں 7 ایرانی فوجی افسر شہید ہوگئے تھے۔