نیویارک:ایک کشمیری خاتون مندوب نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر حل کیا جائے، کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دیا جائے۔
کشمیری خاتون مندوب مزدلفہ احمد نے سماجی، ثقافتی اور انسانی مسا ئل کے حوالے سے قائم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی سے خطاب میں کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کیا جائے جس میں کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت کا وعدہ کیا گیا ہے اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
مندوب مزدلفہ احمد نے سماجی، ثقافتی اور انسانی مسا ئل کے حوالے سے قائم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کو بتایاکہ کشمیری نوجوانوں کی آواز کے طور پرمیں عالمی برادری سے آگے آنے اور اپنا موثر کردار ادا کرنے کی درخواست کرتی ہوں۔
انہوں نے کہاکشمیر کا خطہ کئی دہائیوں سے بھارت کے غیر قانونی قبضے کی زد میں ہے ،کشمیریوں کو زبردستی ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے کشمیریوں پر مظالم میں اضافہ ہوا ہے۔
مزدلفہ احمد نے کہا کہ بھارت نے 5اگست2019کے بعد تیرہ ہزار کشمیری نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام کشمیریوں کاپہلا اور سب سے اہم ہدف سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا پرامن حل ہے ۔ انہوںنے زور دیکر کہا کہ کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دیا جائے۔