اسلام آباد (صباح نیوز)نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے فلسطین میں اسرائیلی حملوں میں معصوم بچوں اور شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے رمضان المبارک میں جنگ بندی کے بجائے خوفناک حملوں کا سلسلہ جاری ہے،ایک بار پھر الشفا ہسپتال پر حملہ کیا گیا ہے، اپنے ایک بیان میں شیری رحمان نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک 13000 سے زائد معصوم بچے لقمہ اجل بن چکے ہیں، اقوام متحدہ کے مطابق ہزاروں مزید بچے غذائی قلت کا شکار، زخمی اور لاپتہ ہیں، لاپتہ بچے ممکنہ طور پر ملبے تلے دب گئے ہیں۔ شیری رحمان نے کہا کہ اسرائلی حملوں میں اب تک 31,645 فلسطینی شہید اور 73,676 زخمی ہو چکے ہیں،
یہ دل دہلانے والے اعداد و شمار اس انسانی بحران کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے جس کو دنیا 6 ماہ سے نظرانداز کر رہی ہے،صورتحال فوری طور پر عالمی توجہ اور کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے، افسوس ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی اب ایک نیا معمول بن چکا ہے جس پر کسی کو کوئی پرواہ نہیں،بچوں اور شہریوں کے خلاف اس طرح کا اندھا دھند تشدد انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، شیری رحمان نے کہا کہ عالمی دنیا اس قتل عام کو کب روکے گی اور اسرائیل کو ان مظالم کے لیے جوابدہ ٹھہرائے گی؟