علیزے خان ڈیانا لیگیسی ایوارڈ پانے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئیں

 لندن(صباح نیوز)فلاحی تنظیم اخوت کی بنیاد رکھنے والے ڈاکٹر امجد ثاقب کی بہو اور روحیل فاونڈیشن کی بانی علیزے خان پہلی پاکستانی خاتون ہیں جنہیں ڈیانا لیگیسی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ گزشتہ روز لندن میں منعقدہ ایک تقریب میں علیزے خان نے پرنس ولیم سے یہ ایوارڈ وصول کیا۔ 26 سالہ علیزے خان کو یہ ایوارڈ ایک نوجوان سماجی کارکن اور فلاحی کاموں میں حصہ لینے کی بدولت دیا گیا۔

ڈیانا لیگیسی ایوارڈز ہر دو سال بعد منعقد کیا جاتا ہے، جس میں دنیا بھر سے 20 نوجوان لیڈروں کو لیگیسی ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے۔ لیگیسی ایوارڈ ڈیانا ایوارڈ کی 25 ویں سالگرہ کے طور پر بھی منایا جاتا ہے۔اس لیگیسی ایوارڈ کو ان کے دونوں بیٹوں، ایچ آر ایچ دی پرنس آف ویلز اور پرنس ہیری، ڈیوک آف سسیکس کی حمایت حاصل ہے۔ 20 لیگیسی ایوارڈ وصول کنندگان کا انتخاب ایک باوقار آزاد ججنگ پینل نے کیا، جس کی سربراہی بیرونس ڈورین لارنس نے کی۔

بیرونس ڈورین لارنس جو پہلے بھی 2022 اور 2023 میں دی ڈیانا ایوارڈ میں اپنے اثر اور رسوخ سے پہچانے جاتے ہیں، ان کے لیے اتنے سارے لوگوں میں سے صرف 20 لوگوں کا انتخاب کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔واضح رہے علیزے نے ضرورت مندوں کو راشن کے تھیلے اور پکا ہوا کھانا پہنچا کر خوراک کی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے روحیل فاونڈیشن قائم کی۔ کئی سالوں میں انہوں نے ملک بھر میں ہزاروں کھانے فراہم کیے ہیں۔

وہ شادیوں کے لیے بھی مدد فراہم کرتی ہیں اور پسماندہ علاقوں میں حفظان صحت کی مہم بھی چلا رہی ہیں۔ علیزے مزدوری کرنے والے کم عمر بچوں کو تعلیم فراہم کرنے میں بھی مدد کر رہی ہیں اور لاہور میں یتیم خانوں کے لیے فنڈ ریزنگ میں سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے COVID-19 وبائی امراض کے دوران وسیع کام کیا اور پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں سیلاب متاثرین کو راشن بیگ فراہم کیے۔