خیبرپختونخوا حکومت کا پولیس شہدا کے بچوں کو پولیس میں بھرتی کرنے کے لیے ون ٹائم کوٹہ مقرر کرنے کا فیصلہ

پشاور(صباح نیوز)خیبرپختونخوا حکومت نے پولیس شہدا کے ورثا کو رمضان پیکیج میں شامل کرنے اور شہدا کے بچوں کو پولیس میں بھرتی کرنے کے لیے ون ٹائم کوٹہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اہم اجلاس پشاور میں ہوا، اجلاس میں چیف سیکرٹری اور آئی جی خیبرپختونخوا کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں متعلقہ حکام کی جانب سے وزیراعلی کو صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال اور دیگر معاملات پر بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر پولیس کے لیے بکتر بند گاڑیاں،اسلحہ اور دیگر جدید آلات خریدنے کے لیے 3 ارب روپے کا فنڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور پولیس شہدا کے ورثا کو رمضان پیکج میں شامل کرنے کا اعلان کیا گیا۔وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت کے رمضان پیکج کے تحت پولیس شہدا کے ورثا کو 10، 10 ہزار روپے نقد دیے جائیں گے،

وزیراعلی نے شہدا کوٹہ کے تحت تمام شہدا کے بچوں کو پولیس میں بھرتی کرنے کے لیے ون ٹائم کوٹہ مقرر کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔صوبائی وزیراعلی نے کہا کہ شہدا کوٹہ کم ہونے کی وجہ سے پولیس شہدا کے بچے کئی سالوں سے بھرتی کے منتظر ہیں، اس مقصد کے لیے کابینہ کی منظوری کے لیے کیس تیار کیا جائے، ون ٹائم کوٹہ مقرر کرنے سے شہدا کوٹہ کے تحت بھرتی کے منتظر تمام شہدا کے بچے بیک وقت بھرتی ہوسکیں گے۔علی امین گنڈاپور نے سیکیورٹی حکام کو ہدایت کی کہ صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں سیف سٹی پراجیکٹ شروع کرنے پر کام کیا جائے۔

اجلاس میں اہم شخصیات اور تنصیبات کی سکیورٹی کے لیے پولیس کے اندر سکیورٹی ڈویژن کے قیام سے متعلق امور پر بھی غوروخوص ہوا، وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو اہم شخصیات کو سیکیورٹی دینے سے متعلق ایک قابل عمل پالیسی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ امن و امان صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے، امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ موجودہ صورتحال سے بہتر انداز میں نمٹنے کے قابل بنانے کے لیے پولیس کو ہر لحاظ سے مستحکم بنایا جائے گا، اس مقصد کے لیے پولیس کو درکار مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیے جائیں گے۔