اسلام آباد (صباح نیوز) پی ٹی آئی نے مخصوص نشستوں کی تقسیم کے بغیر قومی اسمبلی اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کو غیر آئینی قراردے دیا ہے، ترجمان تحریک انصاف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جعلی مینڈیٹ کی بنیاد پر جعلی حلف اٹھانے والوں کے خلاف ملک بھر میں آج (ہفتہ کے روز) احتجاج کیا جائے گا ۔ ترجمان نے کہا ہے کہ خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں کی تقسیم کے بغیر نامکمل قومی اسمبلی کے ایوان سے اسپیکر ، ڈپٹی اسپیکر اسی طرح وزیر اعظم کا انتخاب بھی غیر آئینی ہوگا۔ آئین کو ایک بار پھر روند دیا گیا ہے ۔ نامکمل ایوان سے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے سہارے منتخب ہونے والے اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہو گی۔پی ٹی آئی کے ترجمان نے واضح طور پر کہا کہ آئین کے آرٹیکل 51 کے مطابق ، قومی اسمبلی میں ہر سیاسی جماعت کی نمائندگی کے تناسب کے مطابق خواتین اور اقلیتوں کے لئے مخصوص نشستوں کی تقسیم کے بغیر ایوان مکمل نہیں ہوسکتا ہے اور ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 23 ارکان کو مخصوص نشستوں کے آئینی حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔پی ٹی آئی کے ترجمان نے نشاندہی کی کہ جو لوگ عوامی مینڈیٹ چوری کرنے کے بعد حلف اٹھا چکے ہیں وہ جانتے ہیں کہ وہ عوام کے ووٹ سے نہیں بلکہ کرپٹ اور متعصب الیکشن کمیشن آف پاکستان کی سہولت کے ذریعے ایوان تک پہنچے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے تحریک انصاف کے بانی اور تاحیات چیئرمین عمران خان کو واضح مینڈیٹ دیا ہے اور پی ٹی آئی سے وابستہ 186 ارکان کو اپنا نمائندہ منتخب کیا ہے، تاہم اکثریت کو دن دیہاڑے ووٹ پر ڈالے گئے ڈاکے کے ذریعے اقلیت میں تبدیل کردیا گیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستانی عوام کے دو ٹوک فیصلے کی مسلسل توہین کے سلسلے کو ترک کیا جائے اور آئین میں طے شدہ اصولوں کے مطابق تحریک انصاف کے حمایت یافتہ اراکین کو مخصوص نشستیں فراہم کی جائیں۔پی ٹی آئی کے ترجمان نے اعلان کیا کہ پاکستان کے عوام اپنا چوری شدہ عوامی مینڈیٹ واپس حاصل کرنے کے لئے جیل میں ناحق قید ملک کے محبوب ترین قائد عمران خان کی ہدایت پر بڑے پیمانے پر ہونے والی انتخابی دھاندلی کے خلاف آج (ہفتہ کے روز) ملک بھر میں پرامن احتجاج کریں گے۔
Load/Hide Comments