کوئٹہ (صباح نیوز)جمعیت علما اسلام کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کی حکومت سازی کے تمام فیصلوں کے بعد مولانا فضل الرحمن سے ملاقات خلاف توقع نہیں بلکہ ان کی روایات کی عکاسی ہے۔ جمعرات کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایاز صادق نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں یہ کہہ کر کہ مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کا حصہ ہیں غالباًان کو حافظہ کا مسئلہ ہے مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بلکہ صدر ہیں جس وقت ان کے قائدین لندن میں پناہ گزین تھے۔
حافظ حسین احمد نے کہا کہ عجب ستم ظریفی ہے کہ ایاز صادق پی ڈی ایم کے صدر سے سب کچھ طے کرنے کے بعد سپورٹ کی درخواست کررہے ہیں البتہ انہوں نے ایک حقیقت پسندانہ جملہ کہا کہ مولانا فضل الرحمن سوچ سمجھ کر جواب دیں گے کیونکہ اب مولانا ہی نہیں بلکہ جے یو آئی کے لاکھوں چاہنے والے بھی بہت کچھ سوچنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میںحافظ حسین احمد نے کہا کہ اگر بننے والی حکومت مولانا فضل الرحمن کو کسی عہدے کی پیش کش کریں تو؟
حافظ حسین احمد نے اپنے مخصوص انداز میں برجستہ جواب دیا کہ اپوزیشن لیڈر کے علاوہ تو کوئی عہدہ انہوں نے چھوڑا ہی نہیں جس کے لئے سابقہ اتحادیوں کو زحمت دی جائے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایاز صادق کا یہ کہنا کہ مولانا ہم سے نہیں حالات سے ناراض ہیں ایاز صادق نے درست فرمایا یقینا مولانا نہ صرف حالات سے بلکہ حالات پیدا کرنے والوں اور اس کے بینیفشریز سے نالاں ہیں۔