قائد اعظم نے اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا ، حکمران تسلیم کرنے کی تیاری کررہے ہیں ، حافظ نعیم الرحمن

کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے فاران کلب میں جے آئی یوتھ ویمن ونگ کے تحت اسرائیل کی جانب سے جاری جارحیت و دہشت گردی اور مظلوم و نہتے فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے PALESTINE THE NAME IS RESISTANCEکے عنوان سے منعقدہ فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قائد اعظم نے یہودیوں کی ریاست کو ناجائز قراردیا تھا لیکن افسوس کہ نگراں وزیراعظم انوار الحق نے مسئلہ فلسطین کودو ریاستی حل قراردیا،پیپلز پارٹی کے بلاول نے بھی مسئلہ فلسطین پر دو ریاستی حل کی بات کی، نواز لیگ نے اسرائیل اور امریکہ کی مذمت تک نہیں کی۔ پاکستان کی حکومتی پارٹیاں اور حکمران دو ریاستی حل کی بات کرکے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔

حماس کی تحریک مزاحمت نے ہی پاکستان اور دیگر مسلم ممالک کے حکمرانوں کو اسرائیل کو تسلیم کرنے سے دور رکھا۔ 57 اسلامی ممالک کے پاس افواج، میزائل سمیت دیگر وسائل موجود ہیں اس کے باوجود اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے اسرائیل کے خلاف موقف سے اسے شکست ہوگی۔

ملک کی معیشت کو جاہلوں نے نہیں بلکہ پڑھے لکھے  حکمرانوں وڈیروں اور جاگیرداروں نے تباہ کی ہے۔ پاکستان صرف جغرافیہ کا نام نہیں بلکہ ایک نظریے کا نام ہے ، ہم نظریے ا ور عقیدے کی بنیاد پر ہی فلسطین،اہل غزہ اور حماس کے مجاہدین کے ساتھ ہیں۔جے آئی یوتھ خواتین کی فلسطین کانفرنس وقت کی ضرورت ہے۔ فلسطین اور غزہ کے بچوں و خواتین سے اظہار یکجہتی اور حماس کے مجاہدین کا حوصلہ بڑھانا ایمانی تقاضہ ہے۔

فلسطین کانفرنس سے جے آئی یوتھ ویمن ونگ کراچی کی صدر عذرا سلیم ،فلسطینی خاتون صابرین عبدالحق نے بھی خطاب کیا ۔کانفرنس میں جماعت اسلامی خواتین حلقہ کراچی کی ناظمہ اسماء سفیر ، معتمدہ کراچی فرح عمران نے بھی شرکت کی۔فلسطین کانفرنس میںPALESTINE THE NAME IS RESISTANCEکے عنوان پر پینل ڈسکشن بھی ہواجس میں جے آئی یوتھ ویمن کی کوثر مسعود، اسلامی جمعیت طالبات کی صدر عائشہ رضوان، جے آئی یوتھ کلب کی عائشہ ذکا،مصنفہ،ماہر تعلیم،تجزیہ نگار جویریہ خان،ہیپنوسس تھراپسٹ کی حناعادل،لائیو دین کی ڈاکٹر ہمیرہ اقبال،بروج انسٹی ٹیوٹ و مذہبی اسکالر شائستہ سید واحد،مریم انسٹی ٹیوٹ کی عالمہ عالیہ گوہر،یوتھ پارلیمنٹ کی صدر حمیرہ بلوچ،یوتھ امپیکٹ کی زینب حسن، سرجن (ر) لیفٹیننٹ ڈاکٹر انشال ودیگر نے اظہار خیال کیا۔

7 اکتوبر کو حماس کے مجاہدین نے اسرائیل اور امریکہ کے غرور کو خاک میں ملادیا۔ 62 دن گزرنے کے باوجود اسرائیل حماس کو شکست نہیں دے سکا۔  حماس کے مجاہدین نے ایمان کی بنیاد پر مزاحمت کی اور اب تک ڈٹے ہوئے ہیں۔ حماس کے مجاہدین نے ثابت کردیا کہ جدید ٹیکنالوجی بھی ایمان کو شکست نہیں دے سکتی۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کی یوتھ ممبر شپ مہم کا آغاز ہوچکا ہے۔ نوجوان مرد و خواتین مہم میں بھرپور حصہ لیں۔ جماعت اسلامی نے کراچی کے بچوں اور بچیوں کے لیے مفت آئی ٹی کورسز پر مشتمل بنوقابل پروگرام شروع کیا ہے۔

اگلے ماہ ہاوس وائف خواتین کے لیے بھی پروگرام لائیں گے ۔ظالم حکمرانوں نے نوجوانوں کو مایوس کیا ہے، نوجوانوں کو پڑھنا ہوگا اور ملک کو سنبھالنا ہوگا۔نوجوان عام انتخابات میں جماعت اسلامی کو کامیاب کریںتا کہ پاکستان کی معیشت بہترہو اور ملک اور قوم کے مسائل حل ہوں ۔انہوں نے مزید کہا کہ حماس کے مجاہدین نے اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے جنگ کے دوران پر بھی اسرائیلی قیدیوں کی حفاظت کی ، ان کی خدمت اور خیال رکھا لیکن اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا ۔

امریکہ انسانی حقوق کا علمبردار بنتا ہے لیکن عراق، افغانستان،  ویت نام اور ہیروشیما ناگا ساگی میں بمباری کی۔ امریکہ نے فلسطین میں جنگ بندی ختم کرنے کا کہہ کر دہشت گرد ہونے کا ثبوت کیا ہے۔ امریکہ ایک دہشت گرد ملک ہے جو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے۔  امریکہ نے حماس کو دہشت قرار دیاہے لیکن حماس نے پوری دنیا کے باضمیر انسانوں کو ایک کردیا۔ حماس کی جدوجہد نے نیتن یاہو کی دہشت گردی اور اس کی سرپرستی کرنے والوں کو بے نقاب کردیا۔ امریکہ عوام نے جوبائیڈن کو دوٹوک اور صاف کہہ دیا کہ اگر ووٹ لینا ہے تو فلسطین میں جنگ بندی کی جائے ۔ یورپی یونین ایک جانب اور ان کے عوام دوسری جانب کھڑے ہیں اور فلسطین سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔