رفح پر اسرائیلی بمباری، 8 بچوں سمیت 22 افراد شہید

غزہ (صباح نیوز) اسرائیلی فورسز کی رفح پر بمباری کے نتیجے میں 8بچوں سمیت 22افراد شہید ہو گئے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے رفح پر حملے میں دو گھروں کو بھی نشانہ بنایا، رفح پر ان اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں میں ایک 7 ماہ کا یتیم بچہ بھی شامل ہے۔دوسری جانب اسرائیلی فوج رفح کے مشرقی علاقوں میں حملے کی تیاری کر رہی ہے۔اسرائیلی فوج نے مشرقی رفح سے شہریوں کو نکل جانے کا حکم دے دیا۔اس حوالے سے اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مشرقی رفح سے شہریوں کا انخلا عارضی ہے، انخلا کا عمل بتدریج ہو گا۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انخلا کا حکم ایس ایم ایس، فون کالز اور میڈیا براڈ کاسٹ سے دیا جا رہا ہے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی سیاسی قیادت کی ہدایت پر رفح آپریشن کا آغاز کر رہے ہیں، امریکی دفاعی حکام کو رفح آپریشن کے آغاز سے آگاہ کر دیا ہے۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ رفح کے صرف مشرقی حصے میں آپریشن سے 1لاکھ فلسطینی بے گھر ہوں گے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح کے مشرقی علاقوں میں رہنے والوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق رفح کے مشرقی علاقوں سے کچھ فلسطینی خاندانوں نے انخلاء شروع کر دیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق رفح میں 15 لاکھ فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی وزیرِ دفاع سے رابطہ کیا ہے، دونوں رہنماوں کے درمیان غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی سے متعلق گفتگو ہوئی ہے۔امریکی و اسرائیلی وزرائے دفاع نے رفح پر حملے سے متعلق تبادلہ خیال بھی کیا ۔

اس حوالے سے پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط واپسی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور رفح میں انسانی امداد کے بہاو کو برقرار رکھنے کے منصوبے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیٹ طیاروں کی لبنان کے مشرقی حصوں میں بمباری میں 3افراد زخمی ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق اسرائیل اور حماس کے درمیان قاہرہ میں جاری مذاکرات پھر تعطل کا شکار ہو گئے۔حماس اور اسرائیلی قیدیوں کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ صہیونی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے مذاکرات کو سبوتاژ کیا ہے۔

حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا تیسرا دور ختم ہو چکا ہے اور انہوں نے مذاکرات سے متعلق اپنا جواب ثالث ملک مصر کے پاس جمع کروا دیا ہے۔ادھر سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز قطری وزیرِ اعظم کے ساتھ ہنگامی ملاقات کے لیے دوحہ روانہ ہو گئے، ان کے دورے کا مقصد اسرائیل اور حماس پر مذاکرات جاری رکھنے کے لے زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنا ہے۔حماس کا وفد بھی مزید مشاورت کے لیے قاہرہ سے دوحہ روانہ ہو گیا۔فلسطینی گروپ کا کہنا ہے کہ وہ امریکا سے اس بات کی ضمانت چاہتا ہے کہ اسرائیل رفح میں زمینی حملہ نہیں کرے گا۔اسرائیل کا اصرار ہے کہ رفح پر حملہ کیا جائے گا خواہ جنگ بندی کا معاہدہ طے پا جائے