کیڈٹ کالج جھنگ میں “اقصی” آزاد کرنے کی جنگی مشقیں شروع ہو گئیں

جھنگ(صباح نیوز)کیڈٹ کالج جھنگ میں “اقصی” آزاد کرنے کی جنگی مشقیں شروع ہو گئیں،کالج میں امسال بین الاقوامی لیڈر شپ اور جنگی مشقوں  “پکار الاقصی” کا آغازہوگیا،ہمارا ایک ہی نعرہ ہے۔۔۔۔ القدس ہمارا ہے،   القدس ہمارا ہے ،جاری تفصیلات کے مطابق کیڈٹ کالج جھنگ کیڈٹ بچوں میں قائدانہ صلاحیتیں ابھارنے اور ان میں ملکی و بین الاقوامی حالات و واقعات سے آگاہی کے لیے ہر سال ایک بڑی MOCK ایکسر سائز کا بندوبست کرتا ہے اس سال کی ایکسرسائز کا نام “پکار الاقصی” رکھا گیا ہے کالج کے گرلز اور بوائز ونگز کو الگ الگ دو دو ممالک میں تقسیم کر دیا گیا ہے ایک ملک کا نام ‘مملکت فاکس لینڈ’ جو اسرائیل کو ‘Represent’ کرے گا اور  دوسرے ملک کا نام ‘مملکت اسلامی جمہوریہ بلیو لینڈ’ جو پاکستان کو ‘Represent’  کرے گا۔کالج کے طلبا و طالبات میں سے ہی ان دونوں ممالک کے صدور، وزرا اعظم، وزرا دفاع، خارجہ، وزرا داخلہ، آرمی چیفس، فضائیہ چیفس، بحری چیفس اور اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سلامتی کونسل کے صدر وغیرہ  دو روزہ پرجوش الیکشن مہم اور انتخابات کے بعد منتخب ہو چکے ہیں ،

انتخابات کے دوران دونوں ممالک کی سیاسی پارٹیز نے مکمل طور پر اپنی سیاسی مہم چلائی جس میں  جلسے جلوس کیے، ڈور ٹو ڈور ووٹ مانگے اور اپنے اپنے منشور عوام الناس کے سامنے رکھے ساتھ ہی مختلف اقسام کے بیانات دیے گئے اور بدھ 29 نومبر کو الیکشن کمیشن کی نگرانی میں دونوں ممالک میں شفاف اور پر امن انتخابات ہوئے جس کو عالمی مبصرین نے مانیٹر کیا۔اقوامِ متحدہ کی ڈمی سلامتی کونسل اور اس میں 14 ممالک کے مستقل مندوب بھی مقرر کیے گئے ہیں جو سلامتی کونسل میں فلسطین کے حق میں قرارداد پاس کرانے کے لئے لابنگ کر رہے ہیں۔گرلز کیمپس میں اسلامی جمہوریہ بلیو لینڈ کی مسلم لیگ نے0 4 نشستیں  جبکہ تحریک انصاف نے 50 نشستوں پر جیت کر کامیابی اپنے نام کی۔  اسی طرح  ریپبلک آف فاکس لینڈ میں ریپبلیکن پارٹی نے 60 سیٹیں جیت کر میدان مار لیا لیکن ڈیموکریٹک صرف0 3 سیٹیں لے سکی۔

 بوائز کیمپس میں اسلامی جمہوریہ بلیو لینڈ کی جانب سے بلیو مسلم لیگ نے 20 سیٹیں جبکہ بلیو لینڈ پی ٹی ائی نے 70 سیٹیں جیت کر واضح کامیابی حاصل کی جبکہ ‘مملکت فاکس لینڈ’ میں ریپبلکن پارٹی نے0 5 سیٹیں اور ڈیموکریٹک نے 40 سیٹیں لیں اس طریقے سے ریپبلیکن پارٹی نے کامیابی حاصل کی،  ہارنے والے امیدواروں  اور پارٹیز نے کھلے دل سے ہار کو تسلیم کرتے ہوئے جیتنے والے امیدواران کو مبارکباد دی اور ملک کی ترقی میں حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انتخابات اور حکومت تشکیل کے بعد دونوں ممالک میں مسجد الاقصی جو کہ فلسطین کا علاقہ ہے جس پر اسرائیل کا قبضہ ہے اور غاصب مزید فلسطین کے علاقوں میں جنگ کا ماحول بنا چکا ہے جس میں دونوں ممالک کی طرف سے مختلف بیانات اور جنگی تیاریاں کی جا رہی ہیں، جن میں اسالٹ کورس، کیموفلاج کی مشقیں اور جاسوسی کرنے کی مہارت وغیرہ کا مظاہرہ کیا جائے گا جبکہ مختلف جنگی صلاحیتوں سے بھرپور ایونٹس کو عملی طور پر مکمل کرتے ہوئے مقابلہ کی فضا میں بازی جیتنے کی جدو جہد کا مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔

(یعنی کہ فلسطین کو آزاد کرانا)۔ اس دوران  اقوام متحدہ دونوں ملکوں کے درمیان صلح کی کوشش کرتی رہے گی اور کچھ دن بعد “پاک ریزیڈینشیا جھنگ”  کے مقام پر چار دن اور تین راتیں کھلے آسمان تلے “” پکار الاقصی “” کے نام سے جنگ ہوگی جس کا مقصد جہاں طلبہ و طالبات کو جنگی ماحول اور اس کے دوران ملک کی حفاظت اور ملکی انتظامی مشینری کے کردار کے بارے میں علم دینا ہے وہیں ان کو اس قابل بھی بنانا ہے کہ آئندہ وہ ان مشکلات سے آگاہ ہوں اور ان سے آسانی کے ساتھ نبرد آزما ہو سکیں۔طلبا و طالبات نے صحافت کا شعبہ بھی قائم کیا ہے  اور روزانہ کی بنیاد پر 4 اخبارات اور 2 لوکل اور 2 بین الاقوامی ٹی وی چینلز بھی قائم ہو چکے ہیں۔ رپورٹنگ اور تجزیہ نگاری کے شعبے بھی کام کر رہے ہیں۔دونوں ممالک میں MOCK  لوکل پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا گروپس اور بین الاقوامی میڈیا ہاسز بھی قائم کیے گئے ہیں جو کہ ہر سرگرمی کو بھرپور انداز سے رپورٹ کر رہے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر مختلف Mock اخبارات پرنٹ کر رہے ہیں اور ٹی وی رپورٹس انٹرویوز مع لائیو کوریج بھی جاری ہے۔