پاکستان کے حکمران اور عوام فلسطین کی آزادی کے لیے آگے بڑھیں. پروفیسر محمد ابراہیم خان

پشاور(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ طلبا مختلف مسائل کا شکار ہیں اور حکمرانوں سے مسائل کے حل کے مطالبے کررہے ہیں لیکن ان سے کوئی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ حکمران نہ اپنے مسائل حل کرپائے نہ ملک کے مسائل کا حل ان کے پاس ہے، یہ حکمران خود مسئلہ ہیں۔ طلبا کا اتحاد اس بات کی علامت ہے کہ ان کے مسائل اسلامی جمعیت طلبہ کے ہاتھوں حل ہوں گے۔ تعلیمی اداروں میں طلبا کو دنیا کی امامت کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ لکی کالج میں سیکورٹی اہلکار کی جانب سے طلبا پر بندوق تاننے اور بولٹ کھینچنے کی مذمت کرتا ہوں۔ تعلیمی ادارے سیکورٹی فورسز کی چھاونیاں نہیں ہیں، سیکورٹی فورسز کے لیے صحراں میں چھاونیاں بنائی جائیں۔ طلبا اور سیکورٹی فورسز کا آمنے سامنے آنا ملک کے مفاد میں نہیں۔ تعلیمی اداروں میں سیکورٹی اداروں کی موجودگی سے طلبا کی تعلیم پر اثر پڑ رہا ہے۔پاکستان کا اقتدار امانتدار، دیانتدار اور صادق و امین لوگوں کے ہاتھوں میں دینے کی ضرورت ہے۔کامیاب کنونشن پر اسلامی جمعیت طلبہ کی پوری قیادت اور کارکنان کو خراج تحسین اور مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ پشاور میں اسلامی جمعیت طلبہ خیبر پختونخوا کے حقوقِ طلبہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ فلسطین کے مسلمانوں کی نظریں پاکستان کی جانب ہیں۔ پاکستان کے حکمران اور عوام فلسطین کی آزادی کے لیے آگے بڑھیں۔ جس طرح پاکستانی عوام نے افغانستان کی پشتی بانی کی، اسی طرح اپنے فلسطینی بھائیوں کی بھی پشتی بانی کریں۔ انھوں نے کہاکہ طلبا اپنے آپ کو علم و تحقیق اور سائنس و ٹیکنالوجی سے آراستہ کریں۔ دنیا میں قوموں کی ترقی کا راز سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی میں مضمر ہے۔ طلبا تعلیمی ادارو سے فارغ ہونے کے بعد ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔