وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کا معدنیات کمپنی کے قیام کا اصولی فیصلہ

پشاور(صباح نیوز)وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے بین الاقوامی معیار کی منرل کمپنی کے قیام کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ حکام کو ضروری ہوم ورک جلد مکمل کرکے معاملہ حتمی منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ فیصلہ انہوں نے گزشتہ روز وزیر اعلی ہاوس پشاور میں محکمہ معدنیات کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

صوبائی وزیر معدنیات ، وزیراعلی کے مشیر برائے خزانہ، معاون خصوصی برائے صنعت ، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ مذکورہ کمپنی کے قیام سے ناصرف معدنیات کے شعبے کی سالانہ آمدن میں کئی گنا اضافہ ہوسکے گا بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ علاوہ ازیں یہ کمپنی سرمایہ کاری کے موجودہ پیچیدہ پراسس کو آسان بنانے میں بھی مدد دے گی اور سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت تلے تمام درکار سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ اجلاس میں معدنیات کے شعبے کے بہتر انتظام و انصرام کے لئے ریگولیٹری میکنزم کو مزید موثر بنانے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔اس مقصد کے لئے متعلقہ قوانین اور قواعد و ضوابط میں ضروری ترامیم کی جائیں گی۔

اجلاس میں کان کنی کے روایتی طریقے کو ختم کرکے جدید میکینکل مائننگ متعارف کروانے کے لئے اقدامات پر بھی غوروخوص کیا گیا۔ وزیر نے جدید طرز پر کان کنی کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کان کنی کے روایتی طریقے سے قیمتی معدنی وسائل کا ضیاع ہورہا ہے اور ہدایت کی کہ اس طریقے کو مکمل طور پر ختم کرنے اور اس کی جگہ مکینیکل مائننگ متعارف کرانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اجلاس میں غیر قانونی مائننگ کو روکنے کے لئے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا اور متعلقہ حکام کو اس مقصد کے لئے مائننگ پولیس کے قیام پر بلاتاخیر کام شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسی طرح وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ دریاوں کے کناروں پر غیر قانونی معدنی سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور وہاں کام کرنے والے مزدوروں کے خلاف پرچے درج کرنے کی بجائے مالکان کے خلاف کاروائیاں عمل میں لائی جائیں۔وزیر اعلی نے مزید ہدایت کی کہ دریاوں میں غیر قانونی معدنی سرگرمیوں کے لئے استعمال کی جانے والی مشینری ضبط کرکے نیلام کی جائے۔ علاوہ ازیں انہوں نے صوبے میں معدنیات کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کو صوبے ہی میں پراسیسنگ پلانٹس لگانے کا پابند بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے کہا ہے کہ اس اقدام سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہونگے۔

علی امین گنڈاپور نے صوبے میں معدنیات کے لیزز کی مانیٹرنگ کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب پر کام تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے معدنیات کے شعبے میں آمدن پیدا کرنے کی سب سے زیادہ استعداد موجود ہے، موجودہ صوبائی حکومت اس استعداد کو بھر پور انداز میں استعمال میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔وزیر اعلی نے معدنیات کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ایز آف ڈوئنگ بزنس کو فروغ کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبے کے تمام دستیاب وسائل اور اثاثوں کا موثر انداز میں استعمال صوبائی حکومت کی اہم ترجیح ہے، اس مقصد کے لئے ایسٹس منیجمنٹ کا جدید اور موثر نظام وضع کیا جائے۔

وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت آمدن پیدا کرنے والے شعبوں کو مستحکم بنانے کے لئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی اور ان شعبوں سے حاصل ہونے والی آمدن کا خاطر خواہ حصہ انہی شعبوں پر لگایا جائے گا۔ اجلاس میں پشاور میں تمام سہولیات سے آراستہ جیمز اینڈ جیولری سٹی کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دیگر سہولیات کے علاوہ جدید لیبارٹری کی سہولت بھی موجود ہو گی۔