لاپتاافراد کاکیس، پولیس کورینجرز ہیڈکوارٹر جاکرمعلومات حاصل کرنے کی ہدایت


لاہور(صباح نیوز)لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو رینجرز کے ہیڈکوارٹرز جا کر لاپتا افراد کی معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کردی۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میںلا پتا افراد کی بازیابی سے متعلق دائر مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لاپتا افراد کے اہل خانہ الزام لگا رہے ہیں کہ رینجرز والے اٹھا کر لے گئے۔عدالت نے پولیس حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ ڈریں مت، جائیں اور جاکر رینجرز ہیڈکوارٹرز میں پوچھیں آخر کار کون لے گیا، اگر رینجرز والے شہریوں کو نہیں لے کر گئے تو پھر کون لے گیا، اگر رینجرز کی وردی میں کوئی اور لے گیا تو یہ اور بھی خطرناک صورت حال ہے۔سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے خط لکھے ہیں مزید بھی لکھیں گے۔

عدالت نے کہا کہ خط نہیں لکھنا خود جاکر رینجرز والوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں، چیک کرنے میں کیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر رینجرز ہیڈکوارٹر چیک کریں، تفتیشی افسران کے رینجرز ہیڈکوارٹر جانے سے بڑا فرق پڑے گا، ہم پندرہ دن کا وقت دے رہے ہیں ہر طرح سے تحقیقات کرکے رپورٹ جمع کرائیں۔

اس موقع پر کمرہ عدالت میں لاپتا شہری وقار رحمان اور شمشاد علی کے اہل خانہ بھی موجود تھے، دونوں اہل خانہ کی جانب سے دائر درخواستوں میں موقف اپنایا گیا تھا کہ مذکورہ افراد کو رینجرز نے گھر کے باہر سے اغوا کیا تھا اور 5 سال گزرنے کے باوجود دونوں لاپتا ہیں۔عدالت نے دیگر اداروں سے بھی پیش رفت کی رپورٹ طلب کرلی، کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔