اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ کا اجلاس دوروز کے وقفہ کے بعد کل شام 4 بجے دوبارہ شروع ہوگا۔
پارلیمانی بزنس کے حوالے سے نجی کارروائی کا دن ہے آئین اور قوانین میں مختلف ارکان کے 21بلز ایجنڈے میں شامل ہیں تحاریک اور قرادادبھی شامل ہے ۔غریب طبقہ کی مدد سے متعلق اہم قراردادبھی ایجنڈے میں شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ آئین کے تحت ریاست ذمہ دار ہے کہ لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائے اور انہیں ضروریات زندگی، قطع نظر جنس، ذات، عقیدہ یا نسل فراہم کرے۔ان کے معیار زندگی کو بہتربنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔پائیدار ترقی کے اہداف میں پاکستان نے یہ عزم بھی کیا ہے تاہم زرعی ملک ہونے کے باوجود بھوک افلاس ہے اور پاکستان اس ہدف تک پہنچنے سے بہت دور ہے۔ اور پاکستان گلوبل فوڈ سکیورٹی انڈیکس میں 113 میں سے 84 ویں نمبر پر ہے۔اس وقت اشیائے خوردونوش میں مہنگائی 46.8 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ،پاکستان کی آب و ہوا کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خوراک کی فراہمی کو مزید خطرہ ہو گا۔اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے نیشنل فوڈ سکیورٹی پالیسی کی تشکیل ناگزیرہے کیونکہ سب کے لئے مناسب، سستی، محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک پائیدار خوراک کی پیداوار، بہتر زمین کے استعمال کے ذریعے اور خوراک کے ضیاع کو کم کرنے کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ،پاکستان کو متحد اور مستحکم کرنے کے لیے ایک ایکشن پلان کی ضرورت ہے۔لہذا سینیٹ آف پاکستان پر زور دیتا ہے ،حکومت فوری طور کثیرالجہتی ٹاسک بنائے جوملک میںہمارے فوڈکے نظام واضح تفہیم کے ساتھ مالی اعانت میں خلا کی نشاندہی کرے اور پاکستان کی عالمی تقاضوں کے مطابق مالیاتی ضروریات کا تعین کیا جائے ،قراردادکی محرک سینیٹر ثانیہ نشتر ہیں جبکہ ایوان میں ہائی ویز اور موٹر ویز کے ذریعے پٹرول اور ڈیزل کی غیر قانونی نقل و حمل جس کے نتیجے میں جان لیوا حادثات ہوتے ہیں کی روک تھام کی تحریک بھی شامل ہے، محرک سینیٹر مشتاق خان ہیں ۔سینیٹر محسن عزیز کی کرنسی نوٹ 5000/ کے مضمرات پر بحث کی تحریک بھی ایجنڈے میں شامل ہے ۔