صدر عارف علوی نے انتخابات پر آئین کی خلاف ورزی کی شروعات کی، فاروق ایچ نائیک

اسلام آباد (صباح نیوز)سینیٹ کے سابق چیئرمین اورپیپلزپارٹی کے انتخابی کیس میں وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ انتخابات کے معاملے میں صدر عارف علوی نے آئین کی خلاف ورزی کی شروعات کی،پھر سب متعلقہ ادارے اس روش پر اترآئے، 90روزمیں انتخابات نہ ہونے کے معاملے پارلیمان آئین کی خلاف ورزی کے زمہ داران کو  پارلیمان ہی معاف کرسکتی ہے  انتخابی تاریخ سے متعلق  کیس میں عدالت عظمی  کا فیصلہ پوری قوم کی فتح ہے  اب آگے بڑھنے کی ضرورت ہے  ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا ۔انھوں نے کہا کہ صاف شفاف انتخابات کا انعقاد   الیکشن کمیشن کی زمہ داری ہے ۔انتخابات کے انعقادکے معاملے پر شروع میں آئین کی خلاف ورزی صدر پاکستان نے کی، اور اس کی وجہ سے  سب سے آئین کی خلاف ورزی ہوتی چلی گئی، میں سمجھتا ہوں کہ اگرصدرمملکت آئین کی خلاف ورزی نہ کرتے تو آگے بھی اس کی خلاف ورزی نہ ہوتی۔پی ٹی آئی سے سیاسی انتخابی اتحاد سے متعلق سوال کے جواب میں  فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ پارٹی سربراہ بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی آج تو میں نے  پارٹی  کی کیس میں نمائندگی کی خیال رہے کہ پی پی پی اور پی ٹی آئی کے اتحاد سے متعلق سپریم کورٹ میں ازراہ تفنن بات ہوگئی چیف جسٹس نے کہا کہ دیکھیں ہم نے پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کو اکٹھا کردیا، کل کو سرخی نہ لگی ہوکہ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کا اتحاد ہوگیا ہے۔  انتخابات کے معاملے پر آئین کی خلاف ورزی کے زمہ داران کے احتساب سے متعلق سوال کے جواب میں انھوں نے سابق وفاقی وزیرقانون نے کہا کہ اس بارے میں پارلیمان ہی مکمل ہوکر کوئی بھی فیصلہ کرسکتی ہے  90روز میں انتخابات نہ ہونے کے زمہ داران کو معافی دینے کا اختیار پارلیمان کے پاس ہی ہے اور آئینی ترمیم کے ذریعے اس کی تصحیح کی جاسکتی ہے ظاہر ہے کہ یہ کام پارلیمان کے مکمل ہونے کے بعد ہی ہوسکتا ہے ۔