پاکستان نے بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانے کاکوئی موقع ضائع نہیں کیا.انوارالحق کاکڑ

اسلام آباد(صباح نیوز) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو صدی میں ایک بار آنے والاموقع قراردیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان تیزرفتاراقتصادی اورصنعتی ترقی کے حصول کے لئے دوسرے مرحلے کے منصوبوں پرتوجہ مرکوزکئے ہوئے ہے۔چین کےPhoenixٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں وزیراعظم نے کہاکہ چین کے ایک شاہراہ ایک خطہ پروگرام کے تحت سی پیک منصوبے نے مختلف شعبوں میں پاکستان کی ترقی میں نمایاں کرداراداکیاہے۔انہوں نے کہاکہ چین کے ارومچی اورپاکستان کے شمالی گلگت بلتستان میں خاص طورپرتجارت اور سیاحت میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان بڑی اقتصادی سرگرمیوں اورسیاحوں کی آمد کی توقع کررہاہے۔انہوں نے بلوچستان میں سی پیک منصوبوں کے ذریعے کثیرجہتی ترقی کے حوالے سے پیشرفت کاذکربھی کیا۔ایک خطہ ایک شاہراہ منصوبے کی اہمیت کواجاگرکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ منفردمواقع اور تبدیلی صرف پاکستان تک محدودنہیں رہے گی بلکہ یہ دنیامیں چین کے اقتصادی وسیاسی اثرورسوخ کوبڑھانے کاباعث بنے گا۔موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے ماحول دوست توانائی کے شعبے میں چین کے ساتھ تعاون کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ پاکستان قدرتی آفات سے شدید متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے۔چین کے عروج کوکچھ ممالک کی طرف سے ایک خطرہ دیکھے جانے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ زمین پرکوئی بھی طاقت ابھرتی ہوئی قوت کو ختم نہیں کرسکتی ۔

اس سے نمٹنے کاصحیح طریقہ چین کے ساتھ تعاون کرناہے نہ کہ اس کو محدودکرناہے۔امریکہ کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے کہاکہ سکیورٹی اورانسداد دہشتگردی کے شعبوں میں تعاون جاری ہے کیونکہ پاکستان دہشتگردی اورانتہاپسندی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے امکانات کے بارے میں انہوں نے کہاکہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانے کاکوئی موقع ضائع نہیں کیا تاہم مسئلہ جموں وکشمیر کے حل کے بغیر بھارت کے ساتھ مذاکرات یامعمول کے تجارتی تعلقات ممکن نہیں۔غزہ کی صورتحال کے معاملے پر انہوں نے فوری جنگ بندی پرزوردیااورکہاکہ فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی تشدد اورمظالم جنگی جرائم ہیں۔