اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ایف آئی اے افسران کا گینگ بے نقاب ہونا تشویشناک ہے ۔ محمد جاوید قصوری


 لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ایف آئی اے کے افسران کا گینگ بے نقاب ہونا تشویشناک ہے ۔ عوام کے جان و مال اور عزت و آبرو کے رکھوالے ہی لیٹرے بن چکے ہیں ۔ جب تک قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کالی بھیڑوں کو نہیں نکالا جاتا اس وقت تک ان اداروںپر عوام کا اعتماد بحال نہیں ہو سکتا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

محمد جاوید قصوری کا کہنا تھا کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم کی وارداتوں میں گزشتہ سال کی نسبت 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ عوام غیر محفوظ ہو چکے ہیں ،اسٹریٹ کرائم نے عوام کا جینا دوبھر کر کے رکھ دیا ہے ۔ ڈکیتی و چوری کی وارداتیں بڑھ گئیں ہیں۔عام شہری نقدی ، زیورات اور اپنی قیمتی اشیاء سے محروم ہونے کے باجود ایف آئی آر درج کروانے کے لئے تھانوں میں جانے سے گھبراہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس ریکارڈ کے مطابق امسال غیر ت اور دیرینہ دشمنی پر 377افراد کو قتل کر دیا گیا، رواں سال پولیس مقابلوں کے دوران لاہورمیں 80 جبکہ پنجاب بھر میں 283 جرائم میں ملوث افراد مارے گئے۔ رواں برس کے پہلے 9 ماہ کے دوران گھروں میں ڈکیتی اور سٹریٹ کرائم کی16ہزار 674 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔ گاڑیاں، موٹرسائیکلیں اور دیگر وہیکل چوری کی38 ہزار 925 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا بنیادی کام ہوتا ہے کہ وہ عوام کوتحفظ فراہم کریں۔ان کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائیں ۔ المیہ یہ ہے کہ عوام کو چوروں، لیٹروں اور مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔