لیاقت بلوچ کی پرائیویٹ میڈیکل کالجز سٹوڈنٹس کے احتجاج پرلاٹھی چارج اور گرفتاریوں کی مذمت


لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی اور مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز سٹوڈنٹس پر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سامنے پرامن احتجاج پر لاٹھی چارج، تشدد اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔لیاقت بلوچ سے پرائیویٹ میڈیکل کالجز سٹوڈنٹس یونین کے قائدین اور وفود نے ملاقات کی۔ وفد میں ڈاکٹر حسن بلوچ، ڈاکٹر عبداللہ صادق، ڈاکٹر احمد ضیا اور ڈاکٹر عنیہ شامل تھے۔

وفد نے اپنے مطالبات سے آگاہی دی کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی انتظامیہ میڈیکل کالجز کے طلبہ و طالبات کے مسائل پر کوئی شنوائی نہیں دیتی اور نہ ہی کسی درخواست کا جواب دیا جاتا ہے، طلبہ و طالبات کے پرامن احتجاج کو پولیس گردی کا شکار کیا گیا اور لاٹھی چارج، تشدد و گرفتاریوں کا نشانہ بنایا گیا جو میڈیکل طلبہ و طالبات کے ساتھ زیادتی ہے۔ میڈیکل سٹوڈنٹس کے فرسٹ، سیکنڈ اور فورتھ ایئر کے سپلیمینٹری امتحانات کے امیدواران کے لئے وائس چانسلر کی اعلانیہ غلط پالیسی پر عملدرآمد کیا گیا اور 55 ہزار طلبہ و طالبات کو فیل کرکے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی ازسرِنو بھاری بھرکم فیسوں کے حوالے کردیا ہے۔

وفد نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر، ذمہ داران طلبہ و طالبات کا مسئلہ سنیں اور مذاکرات کریں۔ آئندہ امتحان کی تیاری کرنے والے طلبہ و طالبات سے ازسرِنو فیس لینے کا ظلم بند کیا جائے جو والدین کے لئے ناقابلِ برداشت ہے ۔ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ طلبہ و طالبات جائز بنیادوں پر اپنے مسائل پر احتجاج کررہے تھے لیکن ان سے بات چیت کرنے کی بجائے ظالمانہ طرزِعمل اختیار کیا گیا، وزیراعلی پنجاب مریم نواز اور وزیرِ صحت خواجہ سلمان رفیق اِس کا نوٹس لیں اور میڈیکل کالجز کے طلبہ و طالبات کے ساتھ امتحانات میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ناجائز اور طلبہ و طالبات و والدین دشمن رویے کا تدارک کیا جائے۔ یونیورسٹی کا طرزِ عمل اور اقدامات سراسر پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی طرفداری ہیں، والدین پر میڈیکل تعلیم کے اضافی اخراجات مسلط کرنا سراسر ناانصافی ہے۔

لیاقت بلوچ نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز سے مطالبہ کیا کہ پنجاب حکومت ڈاکٹرز اور میڈیکل کالجز کے طلبہ و طالبات کے ساتھ اپنے معاندانہ رویہ پر نظرثانی کرے اور طِب کے پیشہ کی بے توقیری نہ کی جائے ،حکومت کا مثبت اور تعمیری رویہ میڈیکل فیلڈ کے مسائل کا حل ہوگا، سنسنی خیز حکومتی جارحانہ رویہ زیادہ خرابیوں کو جنم دے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب فوری طور پر دوزیرِ صحت، سیکرٹری صحت اور وائس چانسلر کو ہدایت جاری کریں کہ طلبہ و طالبات سے مذاکرات کرکے انہیں انصاف دلائیں۔