دنیا بھر میں مقیم کشمیری یوم حق خودارایت کل منائیں گے


مظفرآباد(صباح نیوز)کنٹرول لائن کی دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج (بدھ کو )یوم حق خودارایت منا ئیں گے، آج ہی کے روز 5جنوری 1949 کو اقوام متحدہ نے کشمیریوں سے حق خود ارادیت کا وعدہ کیا تھا جو پون صدی بیت جانے کے باوجود بھی وفا نہ ہوسکا، آج حکومت آزادکشمیر سمیت سیاسی،دینی اور حریت پسند تنظیمیں جبکہ سرکاری طور پر کشمیر لبریشن سیل تقریبات، احتجاجی ریلیاں منعقد کرے گی۔

اس موقع پر دنیا کے انسان دوست حلقوں کی توجہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی اور کشمیر پر اس کے نا جائز تسلط کی طرف دلانے کے لئے جلوس نکالے جائیں گے۔ 5 جنوری 1949 کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ قرار داد کے ذریعے بھارت سے کہا تھا کہ وہ کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لئے حقِ خودارادیت کا موقع فراہم کرے۔اس ضمن میں یہ امر بھی قابلِ توجہ ہے کہ کشمیر کا مسئلہ اقوامِ متحدہ میں خود بھارت لے کر گیا تھا اور اس متفقہ قرار دار کے ذریعے اس نے اقوامِ عالم سے عہد کیا تھا کہ وہ کشمیریوں کو رائے شماری کا حق دے گا۔

ابتدائی برسوں میں بھارتی وزیرِ اعظم ”جواہر لعل نہرو” اپنے اس وعدے پر کسی حد تک قائم بھی رہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ دہلی سرکار اس ضمن میں تمام وعدوں سے منحرف ہو گئی اور اس نے یہ راگ الاپنا شروع کر دیا کہ کشمیر بھارت کاایک اٹوٹ انگ ہے۔ کشمیر کے بے گناہ مگر غیور عوام نے جب 1988 میں بھارت سے آزادی کی فعال تحریک شروع کی تو قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشتگردی کا بد ترین سلسلہ شروع کر دیا۔1989 سے لے کر آج تک اڑھائی لاکھ سے زاید کشمیری شہید کئیے جاچکے ہیں۔

کشمیری قیادت نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین پر زور دیا ہے وہ مقبوضہ ریاست میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اور اس مسئلے کا کوئی ایسا حل نکالا جائے جو ریاستی عوام کو قبول ہو ۔5اگست 2019ء کے بعد بھارت کی جانب سے یکطرفہ جو اقدامات کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو بدل دیا اور اس کے بعد سے ا ب تک وہاں لاک ڈائون اور کرفیو کا نفاذ ہے جہاں کشمیری عوام کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کی قیادت کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین نظر بند اور جیلوں میں ہیں۔حکومت پاکستان اور حکومت آزادکشمیر نے کئی بار حریت قیادت کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔