اسلام آباد(صباح نیوز)نگران وزیر خزانہ و ریونیو شمشاد اختر نے جمعہ کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور بورڈ کے ممبران سے ملاقات کی۔
اجلاس میں ایف بی آر کی محصولات وصولی کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور ایف بی آر اور وزارت خزانہ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔اجلا س کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے وفاقی وزیر خزانہ کو ایف بی آر کی محصولات جمع کرنے کی کارکردگی بشمول رواں مالی سال 2023-24 کے لئے تفویض کردہ اہداف اور انہیں حاصل کرنے کی حکمت عملی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ گذشتہ مالی سال کے 7200 ارب روپے کے ہدف کے مقابلہ میں ایف بی آر نے 7169 ارب روپے جمع کئے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ رواں مالی سال کے محصولات کا ہدف 9415 ارب روپے حاصل کرنے کے لئے تمام تر کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔چیئرمین ایف بی آر نے نگران وزیر خزانہ کو ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لئے ٹیکس کی ادائیگی کے عمل کو آسان بنانے کے لئے طریقہ کار میں بہتری کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ مزید برآں انہوں نے ایف بی آر کے اہم اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس میں ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم اور پوائنٹ آف سیل سسٹم شامل ہیں جن کے تحت محصولات کو مزید بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں۔
نگران وزیر خزانہ نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو بڑھانے اور محصولات کی وصولی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لئے ٹیکس کی بنیاد کو مزید وسیع کرنے کی حکمت عملی وضع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے بغیر ٹیکس والے شعبوں پر ٹیکس عائد کرنے کے اختراعی طریقے تلاش کرنے پر بھی زور دیا۔ نگران وزیر خزانہ نے رواں مالی سال کے محصولات کی وصولی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ہرممکن کوشش کرنے پر زور دیا