سراج الحق نے دہشت گردی میں اضافہ پر حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا


چکدرہ ملاکنڈ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پورا ملک اس وقت بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے، کے پی، بلوچستان میں خودکش دھماکے ہو رہے ہیں، مساجد، بازار، جلسے، مدارس غیر محفوظ ہیں، حکومت 8اگست کا انتظار کرنے کی بجائے اقتدار چھوڑے اور گھر جائے۔ پی ٹی آئی کے دس سالہ دور میں خیبر پختوانخواہ میں کوئی ترقی نہیں ہوئی ، اب بھی صوبہ میں ریکارڈ کرپشن جاری ہے، ان حکمرانوں کے ہوتے ہوئے ملک کی جغرافیہ اور کلچر محفوظ نہیں، یہ کرپٹ لوگ ہیں انھوں نے آف شورزکمپنیاں بنا کر بیرون ملک جائدادیں اور محلات خریدے، اپنے شہزادوں اور شہزادیوں کا مستقبل محفوظ اور قوم کے بچوں کا تباہ کیا، ان کے نام قرضہ معاف کرانے والوں کی لسٹوں اور نیب کی فائلوں میں ہیں، پانامہ لیکس اور پنڈورا پیپرز میں ان کی ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کی داستانیں ہیں، یہی لوگ حرام کی دولت کی بنا پر اسمبلیوں میں جاتے ہیں اور پھر لوٹ مار شروع کر دیتے ہیں، ملک کے تمام ادارے ان کا احتساب کرنے میں ناکام ہو گئے۔ حکمران طبقہ 17ارب ڈالرسالانہ کی مراعات وصول کر رہاہے ، عوام کو دوقت کی روٹی کے لالے پڑے ہیں، مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان ہے، بدامنی سے پوری قوم متاثر ہے، حکمران بلٹ پروف گاڑیوں میں گھومتے ہیں اور سرکاری سیکیورٹی میں محلات میں مقیم ہیں۔ مہنگائی کے خلاف جلسے کرنے اور جلوس نکالنے والی جماعتیں حکومت میں آ کر خاموش ہیں۔ امریکہ، ورلڈبنک اور آئی ایم ایف کے غلاموں کا نظام 100 سال بھی رہے تو بھی پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ جماعت اسلامی نے مالاکنڈ سمیت پاکستان بھر کی عوام کو بیدار کرنے کے لیے مہم کا آغاز شروع کیا ہے۔ اس ملک کو پرامن جمہوری انقلاب کی ضرورت ہے، عوام جماعت اسلامی کو موقع دے تاکہ قرآن و سنت کا نظام ملک میں نافذ ہو اور حقیقی معنوں میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے، نوجوان مایوسی کی بجائے اسلامی جمہوری اور پروگریسو جماعت کا حصہ بنیں اور ووٹ کی طاقت کے ذریعے نااہل حکمرانوں سے انتقام لیں، اب جماعت اسلامی ہی واحد آپشن ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے چکدرہ میں ”حقوق مالاکنڈجلسہ عام” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم، نائب امیر صوبہ عنایت اللہ خان، سابق ایم این اے صاحبزادہ طارق اللہ، جنرل سیکرٹری کے پی عبدالواسع، ایم این اے مولانا عبدالکبر چترالی سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے باجوڑ میں جمعیت علما اسلام (ف) ورکرز کنونش پر خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا کے گورنر اور نگران وزیراعلیٰ فوری طور پر استعفیٰ دیں۔ انھوں نے شہدا کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائدین سے دلی ہمدردی کا بھی اظہار کیا ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ سابقہ حکومت نے مالاکنڈ ڈویژن کی ترقی پر کوئی خاص توجہ نہیں دی، علاقہ میں سی پیک روٹ، اکنامک اور انڈسٹریل زونز قائم کرنے کے وعدے بھلا دیے گئے۔ 45میگاواٹ کے کوٹو ہائیڈرو پراجیکٹ کی 2019ء میں تکمیل ہونی تھی، منصوبہ اب تک کھٹائی میں پڑا ہے۔ مالاکنڈ ڈویژن میں ایک سوات ائیرپورٹ ہے، چکدرہ میں ائیرپورٹ بنانے کا وعدہ کیا گیا۔ مالاکنڈ اور چترال سے افغانستان اور تاجکستان تک بارڈر تجارت کے فروغ کے لیے نو پوائنٹس کی نشاندہی ہوئی، ایک بھی نہیں بنا، یہ روٹ صرف کاغذوں میں ہے، مالاکنڈ تھری منصوبہ سے حکومت ڈھائی روپے یونٹ بجلی خرید کر 26روپے عوام کو فروخت کرتی ہے، مالاکنڈ ڈویژن سے پیدا ہونے والی بجلی یہاں کے لوگوں کو دی جائے تو علاقہ میں لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے۔ واپڈا کے ملازمین اور افسران کے گھروں میں عوام کے پیسوں سے مفت بجلی دی جاتی ہے، 90لاکھ آبادی اور 9اضلاع پر مشتمل مالاکنڈ ڈویژن خیبرپختونخوا کا سب سے بڑا ڈویژن ہے، یہاں دو ڈویژن بنائے جائیں۔ یہ علاقہ وسائل اور معدنیات سے مالامال ہے، مگر یہاں سب سے زیادہ غربت ہے، مالاکنڈ علاقہ کے سب سے زیادہ اوورسیز پاکستانی ہیں جن کی دیگر بیرون ملک پاکستانیوں کی طرح پاکستان میں موجود جائدادیں اور بچے محفوظ نہیں، اقتدار میں آ کر اوورسیز پاکستانیوں کے لیے الگ بستیاں قائم کی جائیں گی، ان کے بچوں کے لیے یونیورسٹیاں، میڈیکل کالجز بنائیں گے، ان کے مال اور جان کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائیں گے۔ اوورسیز 31بلین ڈالر کی ترسیلات زر بھیجتے ہیں، مگر ان کو ائیرپورٹس پر حکام کی جانب سے مشکوک نظروں سے دیکھا جاتا ہے، چھ ارب ڈالر کے لیے آئی ایم ایف کی غلامی قبول کر لی گئی، محسنین پاکستان کو ذلیل کیا جا رہا ہے۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ اوورسیز کے تمام مسائل حل کیے جائیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک میں افراد اور خاندانوں کی حکومت ہے، عدل و انصاف، اقلیتوں کے حقوق، خواتین غیر محفوظ ہیں۔ 75برسوں سے سیاسی و معاشی دہشت گردوں نے ملک پر یرغمال ہیں۔ ملک کو رنگ و نسل، سندھی، بلوچی، پنجابی اور پختون کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ہے، یہاں لوگوں کو امن نصیب نہیں، باصلاحیت نوجوان بے روزگار ہیں۔ اقتدار ملا تو سب سے پہلا کام ملک میں امن قائم کریں گے۔ عوام ووٹ کی طاقت سے ورلڈ بنک اور امریکا کے غلاموں کا احتساب کرے، یہ الیکشن ان کے لیے یوم الحساب بنائے۔ نام نہاد جمہوری لیڈروں کا ایجنڈا ایک سا ہے، یہ ملک کا نہیں اپنے خاندان اور بچوں کو ملک کا وزیراعظم بنانے کے بارے میں سوچتے ہیں۔ جماعت اسلامی سوچتی ہے کہ ملک کو پرامن، جہالت اور کرپشن سے پاک کیسے کیاجائے؟ مہنگائی کو کم کیسے کیا جائے، بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کیسے دیا جائے؟ 15مہینوں میں پی ڈی ایم حکومت نے اپنے کیسز معاف کرائے، یہ لوگ کامیاب اور عوام ناکام ہو گئی۔ یہ حکمران اول تا آخر اپنے خاندان کے بارے میں سوچتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان حکمران سے کوئی توقع نہیں، قرآن کریم کی تین بار بے حرمتی کی گئی، یہ بزدل حکمران سویڈن، فرانس اور ڈنمارک کے سفیروں کو ملک بدر نہیں کر سکتے، یہ کہتے ہیں کہ ہماری معاشی مجبوریاں ہیں۔ جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ ان ممالک سے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں۔ اسلامی دنیا سویڈن سمیت تمام ایسے ممالک کا تجارتی بائیکاٹ کرے جہاں شعائر اسلام، نبی مہربانۖ اور قرآن کریم کی تضحیک کا ارتکاب ہوا۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز میں لاہور جنرل اسپتال رضوانہ کی عیادت کے لیے گیا، 13سال کی یہ بچی گھریلو تشدد کے نتیجے میں زندگی اور موت کی کش مکش میں ہے، اس بچی پر تشدد 23کروڑ پاکستانیوں کے منہ پر طمانچہ ہے، اگر کسی جج کے گھر میں کام کرنے والی محفوظ نہیں تو یہ نظام کسی اور فرد کو حقوق اور انصاف کیسے دے سکتا ہے؟ بہاولپور یونیورسٹی واقعہ کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انتظامیہ کی سرپرستی میں اساتذہ اور طلبہ میں نشہ عام ہے اور نوجوان بچوں اور بچیوں کا مستقبل تباہ و برباد کیا جا رہا ہے۔ سینیٹ میں بل پاس ہوا کہ منشیات کی سزا پھانسی کی سزا معطل کر کے قید اور جرمانہ کر دیا گیا، معلوم ہوا کہ یہی حکمران اس کاروبار سے وابستہ ہیں۔ 3اگست کو بہاولپور جائوں گا ، والدین اور طلبہ و طالبات سے ملاقات کر کے اس مسئلے کے مکمل حل کے لیے پرامن احتجاج کریں گے، حکومت اس مسئلہ کو ٹیسٹ کیس بناتے ہوئے ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچانا ہو گا۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو ہم ملک کو سود فری بنائیں گے، وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کریں گے، مساجد و ائمہ کرام کو سرکاری سطح پر تنخواہ دی جائے گی۔ مسائل کا حل صرف جماعت اسلامی ہے جس کے پاس کرپشن سے پاک اہل قیادت ہے، ملک میں شفاف انتخابات ہوئے تو جماعت اسلامی حیران کن نتائج دے گی۔امرائے اضلاع کو عظیم الشان جلسہ عام منعقد کرنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ تاجر برادری کے ساتھ مل کر مالاکنڈ ڈویژن کے حقوق کے لیے مشاورت کریں گے۔