زرمبادلہ کے ذخائر آٹھ ارب سے بڑھ کرتقریبا چودہ ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔ اسحاق ڈار


اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے  کہا ہے کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر آٹھ ارب سے بڑھ کرتقریبا چودہ ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔ اگلے چھ سے سات ہفتے میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر15 ارب ڈالرزتک بڑھ جائیں گے موجودہ حکومت نے تمام بین الاقوامی ادائیگیاں وقت پر کی اور اگر آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوتا تو پلان بی تیار تھا۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ اسحاق ڈار نے کہا کہ  آج پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر اس سطح کے قریب پہنچ چکے ہیں جو اس حکومت کے آنے سے قبل تھے۔انھوں نے کہا کہ ناقدین نے بہت سی باتیں کی کہ ملک دیوالیہ ہو جائے گا اور اپنی بین الاقوامی ادائیگیاں نہیں کر سکے گا لیکن ہماری حکومت نے یہ سبب ممکن بنایا۔ اس وقت ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر کے قریب ہیں اور اس مزید بہتر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انھوں نے رواں برس موڈیز کی جانب سے ریٹنگ اور پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیش گوئی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہو گا اور تمام ادائیگیاں وقت پر ہوں گی۔انھوں نے کہا کہ چین کے مشکور ہیں کہ انھوں نے ادائیگیوں کو رول اوور کیا۔ ہم نے چین کی کمرشل بینکوں کو وقت سے پہلے بنا کسی پینالٹی کے ادائیگی کی اور جون کے آخری ہفتے میں پاکستان کے پاس پیسے واپس آ گئے۔ ستمبر میں ورلڈ بینک کا ساڑھے چار سو ملین ڈالر کا سستا قرضہ پاکستان کو مل جائے گا۔

اسحاق ڈار  نے کہا  کہ  پاکستان کی قومی ائیر لائن کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے سول ایوی ایشن کے بل میں ترمیم کرنا تھی جسے منظور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  سابقہ وزیر کے ایک غیر ذمہ دارانہ بیان کے بعد پی آئی اے کو سالانہ 71 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا اور اسے برطانیہ میں گرانڈ کر دیا گیا ہے۔ اب سول ایوی ایشن کے بل کی منظوری کے بعد اگلے ماہ برطانوی وفد پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کی بین الاقوامی معیار پر انسپیکشن کرنے آ رہا ہے جس کے بعد اکتوبر تک برطانیہ میں پی آئی اے کی سروس بحال ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ جس سے 71 ارب روپے نقصان میں سے 59 ارب روپے برطانیہ کی پروازوں سے بحال ہو جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو 47 سے دوبارہ 24ویں معیشت تک واپس لانا ہے اور اسے جی ٹوئنٹی میں شامل کرنا ہے۔