اتحادِ امت، عالمِ اسلام کو درپیش بحرانوں سے نجات دِلاسکتا ہے، لیاقت بلوچ


اسلا م آباد(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکریٹرل جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں تقریب مذاہب اسلامی ایران کے سیکریٹرل جنرل، مجلس خبرگان ایران کے سینئر ممبر مولوی نذیر احمد سلامی سے ملاقات میں کہا کہ اتحادِ امت، عالمِ اسلام کو درپیش بحرانوں سے نجات دِلاسکتا ہے۔ مسالک اور فرقوں میں تقسیم پوری ملتِ اسلامیہ کے لیے تباہی بن گئی ہے۔ کشمیر، فلسطین اور عالمِ اسلام کے دیگر ممالک میں استعماری واستکباری قوتوں کے مسلط کردہ ظلم سے نجات عالمِ اسلام کی مشترکہ پارلیمنٹ، مشتکرہ دفاعی اور اقتصادی لائحہ عمل سے ممکن ہوسکتی ہے۔ علما، دینی سکالرز، منبر و محراب کے خطیب حضرات اور مشائخِ کرام کو جوہری اور قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان، ایران اور افغانستان خطہ میں اہم ترین اسلامی ہمسایہ ممالک ہیں، تینوں ممالک کی حکومتوں، عوام اور علما و دانش وروں میں قریبی تعلق اتحادِ امت کا دروازہ کھولے گا۔

لیاقت بلوچ نے سیاسی کارکنان کے بڑے وفد سے ملاقات میں کہا کہ ملک بحران در بحران اور تہہ در تہہ زوال کا شکار ہے۔ سیاسی دینی قیادت کو اپنی اپنی غلطیاں تسلیم کرنا ہوں گی۔ سیاست اور اپنی تمام سرگرمیوں کو آئین، جمہوری پارلیمانی اقدار اور قیامِ پاکستان کے مقاصد اور اصولوں سے ہم آہنگ بنانا ہوگا۔ زور زبردستی، انتخابات کی چوری، مال و دولت اور ڈیل و ڈھیل کے فارمولے تباہی اور بربادی ہیں۔ شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کوئی جھولی میں نہیں ڈالے گا۔ جمہوری قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی ٹی آئی سرکار نے پاکستانی معیشت کو ایسی سرنگ میں داخل کردیا ہے جس کے آخر میں بھی کوئی روشنی نہیں۔ مہنگائی نے خیبرپختونخوا میں پی ٹی ئی کو آٹے دال کا بھا بتادیا ہے۔ اقتصادی بحران 2023 میں عمران خان سرکار کا دھڑن تختہ کردے گا۔ آئین کی بالادستی اور قرآن و سنت کا نظام ہی ملک کو درپیش بحرانوں سے نجات دہندہ ہے۔