تونسہ(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ساڑھے تین برسوں میں ملک کو مسائلستان بنا دیا ہے۔ ملک میں فوجی ڈکٹیٹرز بھی ناکام ہوئے اور نام نہاد بڑی سیاسی پارٹیاں بھی ڈیلیور نہ کر سکیں۔ حکمران عوام کو اپنی غلامی میں رکھنا چاہتے ہیں۔ قائداعظم نے یہ پاکستان جاگیرداروں، وڈیروں اور امریکاکے غلاموں کے لیے نہیں بنایا۔ حکومت نے غریبوں پر عرصۂ حیات تنگ کر دیا۔ کسان لائنوں میں لگ کر کھاد خرید رہے ہیں۔ بجلی اور گیس کے بل ہر ماہ عذاب بن کر گھر پر نازل ہوتے ہیں۔ سودی نظام کو سہارا دینے والے یہ حکمران ملک اور عوام کی فلاح کے لیے نہیں اپنے اقتدار کے دوام کے لیے کوششوں میں مگن ہیں۔ملک پر مسلط جاگیرداروں اور وڈیروں نے انگریزوں کی چاکری کی جو جاتے جاتے انھیں ہم پر سوار کر گئے۔ 73برسوں میں عوام کی پریشانیوں اور محرومیوں جب کہ حکمرانوں کی جاگیروںاور بنک بیلنس میں اضافہ ہوا۔ جنوبی پنجاب کے ہر گھر میں غربت اور بے روزگاری ناچ رہی ہے۔ علاقے کی سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہو گئیں۔ تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ دھوکا کیا۔ ن لیگ اور پی پی پی نے بھی علاقہ کی عوام کو سوائے غربت اور دکھوں کے کچھ نہیں دیا۔ چارکروڑ عوام کا خطہ بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہے۔ اکثریت کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اس نظام کو تبدیل کرنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ اب جماعت اسلامی واحد آپشن ہے۔ وعدہ کرتا ہوں کہ اقتدار میں آ کر ملک کو حقیقی معنوں میں قائداعظم محمد علی جناح کا پاکستان بنائیں گے۔اس فرسودہ نظام کو بدلنے کے لیے پُرامن، جمہوری جدوجہد کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی کے پاس بہترین تعلیمی، زراعی، عدالتی اور معاشی سسٹم ہے۔ قوم کو آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور باطلانہ نظام مزید قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے تونسہ میں بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی رائو محمد ظفر، امیر ضلع رشید اختر، صدر جے آئی لیبر پاکستان شمس الرحمن سواتی اور دیگر قائدین بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔ قبل ازیں سراج الحق نے ضلع مظفرگڑھ میں استقبالیہ تقریب اور معززین علاقہ سے خطاب کیا۔ امیر ضلع مظفرگڑھ عمردراز فاروقی کی قیادت میں عوام کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔سراج الحق نے کہا کہ دجالی نظام نے نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا میں جڑیں گاڑھی ہوئی ہیں۔ عالمی ادارے اسی دجالی نظام کے مختلف ٹولز ہیں جو انسانوں کو اپنا غلام بنا کر رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان پر مسلط اشرافیہ نے آج تک اس ضرورت کو محسوس نہیں کیا کہ ملک میں اسلامی نظام رائج کیا جائے۔ پی ٹی آئی ریاست مدینہ کے نام پر حکومت میں آئی، مگر تمام اقدامات اسلامی فلاحی ریاست کے اصولوں کے خلاف اٹھائے۔ قوم کو متحد ہو کر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کی چیخیں نکلوا دی ہیں۔ ملک پر عملاً آئی ایم ایف کی حکومت قائم ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت محض آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے اشاروں پر کام کر رہی ہے۔ حکمران پارٹی سٹیٹس کو اور ماضی کی پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ تینوں بڑی جماعتیں بری طرح فلاپ ہو گئیں اب ان سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر گزارا نہیں۔ عوام الیکشن میں آزمائے ہوئے جاگیرداروں، وڈیروںاور کرپٹ سرمایہ داروں کومسترد کرے اور جماعت اسلامی کے امیدواروں کو خدمت کا موقع دے۔ سراج الحق نے کہا کہ جنوبی پنجاب زرعی اعتبار سے زرخیز ترین خطہ ہے، مگر یہاں لاکھوں ایکڑ اراضی بنجر پڑی ہے۔ یہاں کے نوجوان ذہین اور قابل ہیں، مگر جاگیرداروں نے انھیں آگے بڑھنے کا موقع نہیں دیا۔ علاقے میں انسانوں اور مویشیوں کو پینے کے پانی کے لیے کئی میل سفر کرنا پڑتا ہے۔ حکومت نے جنوبی پنجاب میں کوئی نیا کارخانہ نہیں لگایا اور نہ کوئی نئی یونیورسٹی اور ہسپتال بنایا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ جاگیردار اور وڈیرے عوام کو صرف اس لیے زندہ رکھنا چاہتے ہیں تاکہ ان کی غلامی کر سکیں۔ یہ حکمران اشرافیہ پڑھے لکھے نوجوانوں کو اسمبلیوں میں نہیں دیکھنا چاہتی ہے۔ حکمرانوں کی خواہش ہے کہ ملک کے نوجوان چوکیداری اور کلرکی کرتے رہیں اور ان کی تابعداری میں زندگی گزاردیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں مل کر اس فرسودہ نظام سے جان چھڑانے کی ضرورت ہے۔ ہماری ترقی کی ضمانت قرآن و سنت کا نظام ہے۔ عوام کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔
امیر جماعت نے مطالبہ کیا کہ بلدیہ تونسہ کے 68برطرف ملازمین کو فوری بحال کیا جائے اور تونسہ شریف کو ضلع کا درجہ دیاجائے۔ جنوبی پنجاب میں کسانوں کو بجلی کی فراہمی سوا پانچ روپے فی یونٹ حساب سے ہو۔ علاقہ میں ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے فنڈ دیے جائیں۔ انڈس ہائی وے اور دیگر سڑکوں کی فوری تعمیر شروع کی جائے۔ جنوبی پنجاب کے عوام بھیک نہیں اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ لاکھوں پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور اس طرح حکومت کی جانب سے عوام سے کیے گئے دیگر وعدے بھی فی الفور پورے کرے۔